Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ’دنیا کی سب سے بڑی‘ سپورٹس اکیڈمی بنانے کی منظوری

سعودی عرب کے ویژن 2030 کے آغاز سے کھیلوں کو اہمیت دی گئی ہے (فوٹوعرب نیوز)
سعودی حکومت نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے سپورٹس اکیڈمی بنانے کی منظوری دی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق منگل کو منظور کی جانے والی ’محد سپورٹس اکیڈمی‘ کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ اگلی ایک دہائی میں یہ دنیا کی سب سے بڑی اکیڈمی ہوگی جس کا مقصد سعودی عرب میں کھیلوں کے شوقین افراد کی نئی نسل تیار کرنا ہے۔
یہ اکیڈمی سنہ 2020 میں لانچ کی گئی تھی اور دنیا میں سپورٹس سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے اس کی تعریف کی تھی جن میں فیفا کے صدر جیانی انفینٹیو، اٹلی کی قومی فٹ بال ٹیم کے کوچ رابرٹو مینسینی اور فٹ بال مینیجر جوز مورینہو شامل ہیں۔
اس افتتاح کے موقع پر سپورٹس منسٹر شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل نے کہا کہ ’یہ پراجیکٹ سعودی عرب کے لیے ایک خواب کی طرح ہے۔ مملکت کی توجہ اعلیٰ پائے کا سعودی ٹیلنٹ تیار کرنا جو اس کے لیے باعث فخر ہو۔‘
سعودی عرب کے ویژن 2030 کے آغاز سے کھیلوں کو اہمیت دی گئی ہے۔ سعودی عرب نے کئی انٹرنیشنل ایونٹس کا انعقاد کیا ہے جن میں سپر کوپا اٹالین، فارمولا ای، ہیوی ویٹ باکسنگ، گولف اور ٹینس ٹورنامنٹ شامل ہیں۔
ان اصلاحات میں خواتین کا سپورٹس میں حصہ لینا بھی شامل ہے۔
یہ اکیڈمی چھ سے 12 برس کے لڑکوں اور لڑکیوں کی صلاحیتوں کی شناخت کرے گی۔ یہ اکیڈمی دو طریقوں سے کھلاڑیوں کی تلاش کرے گی۔ پہلے طریقے میں ایلیمنٹری سکولوں میں اساتذہ اور سکاؤٹس کھلاڑیوں کی تلاش اور تربیت کریں گے۔
دوسرے طریقے کے تحت جن کھلاڑیوں کو منتخب کیا جائے گا وہ ’ٹیلینٹ ڈسکوری سینٹر‘ سے منسلک ہو جائیں گے۔ ان سینٹرز کی تعداد 2025 کے آخر تک 44 ہو جائے گی جن میں 17 لاکھ افراد شرکت کر سکیں گے،

شیئر: