ویکسین کی قلت: دوسری خوراک چھ ہفتے بعد لگائی جائے گی
ویکسین کی قلت: دوسری خوراک چھ ہفتے بعد لگائی جائے گی
منگل 22 جون 2021 10:01
زبیر علی خان، -اردو نیوز
پاکستان میں ایسٹرازینیکا ویکیسن کا ذخیرہ ختم ہو چکا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
حکومت پاکستان نے کورونا ویکسینیشن کی پالیسی تبدیل کرتے ہوئے ملک میں مفت لگائی جانی والی ویکسینز کی دوسری خوراک چھ ہفتے بعد دینے کی ہدایت کر دی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر ( این سی او سی ) نے منگل کو صوبوں کو مراسلہ جاری کر دیا ہے جس میں سائنو فارم، سائنو ویک اور فائزر ویکسین کی دوسری خوراک چھ ہفتے بعد دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
محکمہ صحت کے حکام کے مطابق ’کورونا وائرس کی ویکسین کی دوسری خوراک کے حوالے سے پالیسی تبدیل کی گئی ہے اور دوسری خوراک میں تاخیر سے ویکسین کے موثر ہونے پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔‘
خیال رہے کہ پنجاب اور سندھ میں لوگوں کو کورونا وائرس کی ویکسین کی قلت کے باعث مسائل کا سامنا کرنا پڑا جبکہ بیرون ملک سفر کرنے والوں نے ویکسین سینٹرز میں اسٹرازینیکا ویکسین دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے احتجاج بھی کیا۔
سندھ کی وزارت صحت کی ترجمان مہر خورشید نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ویکسین کی قلت کے باعث وفاق نے صوبائی حکومتوں کو دوسری خوراک چھ ہفتے بعد دینے کی تجویز دی ہے۔‘
مہر خورشید کے مطابق ’ویکسین کی سپلائی بحال ہونے تک زیادہ سے زیادہ افراد کو ویکسین لگانے کے لیے وفاقی حکومت نے دوسری خوراک میں چھ ہفتوں کا وقفہ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔‘
خیال رہے کہ پاکستان میں چینی ویکسینز سائنو فارم اور سائنو ویک کے علاوہ فائزر اور ایسٹرازینیکا ویسکین سرکاری سطح پر مفت لگائی جا رہی ہیں۔
ایسٹرازینیکا ویکسین کی دوسری خوراک 12 ہفتے بعد لینے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ بیرون ملک سفر کرنے والوں کو چار ہفتے بعد بھی دوسری خوراک لینے کی اجازت ہے، تاہم ملک میں ایسٹرازینیکا ویکسین کا ذخیرہ ختم ہو چکا ہے اور وفاقی حکومت پُرامید ہے کہ ایسٹرازینیکا ویکسین کی دوسری کھیپ جون کے آخر تک موصول ہو جائے گی۔