Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور ہائیکورٹ کا لیگی رہنما خواجہ آصف کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم

خواجہ آصف نے ضمانت کی درخواست 27 مارچ 2021 کو دائر کی تھی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
لاہور ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا ہے۔
بدھ کو جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس شہباز رضوی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے خواجہ آصف کی ضمانت کا فیصلہ سنایا۔
خواجہ آصف نے درخواست ضمانت 27 مارچ 2021 کو دائر کی تھی۔
دوران سماعت جسٹس عالیہ نیلم نے سوال کیا کہ خواجہ آصف نے اپنے اختیارات کا کیا غلط استعمال کیا نیب کے پاس کیا ثبوت ہے؟ نیب کے وکیل نے جواب دیا کہ نیب کا خواجہ آصف کے خلاف کک بیکس اور کرپشن کا کیس نہیں ہے۔

 

جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ ’‏نیب منی لانڈرنگ سے متعلق خواجہ آصف پر جو الزامات لگا رہا ہے بادی النظر میں وہ ثابت نہیں ہو رہے۔‘
جس کے بعد عدالت نے خواجہ آصف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انھیں ضمانتی مچلکی جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
مسلم لیگ ن کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف کو دسمبر2020 میں اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاری احسن اقبال کے گھر سے عمل میں لائی گئی تھی۔
گرفتاری کے بعد نیب نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ خواجہ آصف نے مبینہ طور پر اپنی آمدن سے زائد اثاثہ جات بنائے جب کہ اثاثہ جات کی نوعیت، ذرائع اور منتقلی کو بھی چھپایا۔
خواجہ آصف کی بیرون ملک ملازمت کا معاملہ عدالت عالیہ اور عدالت عظمٰی میں بھی زیر سماعت رہا جہاں قرار دیا گیا کہ خواجہ آصف کے پبلک آفس رکھنے اور پرائیویٹ نوکری میں کوئی قانونی قدغن نہیں جب کہ نیب انکوائری کا مقصد یہ معلوم کرنا تھا کہ کیا خواجہ آصف کی ظاہر کردہ بیرونی آمدن درست ہے یا نہیں۔

خواجہ آصف قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 73 سیالکوٹ 2 سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

گرفتاری کے موقع پر نیب نے کہا تھا کہ خواجہ آصف کو متعدد مواقع دیے گیے لیکن وہ مطمن نہیں کر سکے۔
قبل ازیں احتساب عدالت میں نیب نے بتایا کہ خواجہ آصف کے پاس 2004 سے 2008 تک غیر ملکی اقامہ رہا۔ انہوں نے بطور کنسلٹنٹ اور ایڈوائزر کے 13 کروڑ 60 لاکھ روپے وصول کیے۔
خواجہ آصف کو لی گئی تنخواہ سمیت دیگر تفصیلات جمع کروانے کی ہدایت کی گئی تھی۔ انہیں کمپنی کو دی گئی نوکری کی درخواست جمع کروانے کا کہا گیا۔
نیب کے مطابق خواجہ آصف کو اقامہ ایگریمنٹ بھی نیب کو جمع کروانے کا کہا گیا تھا تاہم وہ دوران تفتیش تعاون نہیں کر رہے تھے۔
خواجہ آصف قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر ہیں اور وہ سابق وزیر خارجہ بھی رہے ہیں۔
خواجہ آصف قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 73 سیالکوٹ 2 سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر رکن منتخب ہوئے۔
 

شیئر: