کورونا کے کیسز میں اضافے کے بعد 1.3 بلین افراد کو خطرہ تھا(فائل فوٹو روئٹرز)
انڈیا نے موڈرنا کی کووڈ 19 ویکسین کی ملک میں فوری استعمال کی اجازت دی ہے کیونکہ وہ انفیکشن اور اموات میں ریکارڈ توڑ اضافے کے پیش نظر اپنی ویکسینیشن مہم کو بڑھانا چاہتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اپریل اور مئی میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد 1.3 بلین افراد کو خطرہ تھا جس نے ہیلتھ کیئر صحت کے نظام کو بریکنگ پوائنٹ تک پہنچا دیا تھا۔
یاد رہے کہ اپریل اور مئی میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد انڈین حکومت نے کورونا ویکسین کی خوراک مفت کر دی تھی جس کے بعد ویکسینیشن کی شرح بڑھ گئی تھی۔
ایسٹرا زینیکا، کوویشیلڈ اور کوواکسن کے بعد موڈرنا نئی دہلی کے ذریعے منظور شدہ چوتھی ویکسین ہے جسے انڈین فرم بھارت بائیو ٹیک نے تیار کیا ہے۔
سرکاری مشاورتی ادارے این آئی ٹی آئی ایوگ کے ایک رکن ونود کے پال نے انڈین وزارت صحت کی بریفنگ میں بتایا کہ ’مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ موڈرنا کے ایک انڈین ساتھی سیپلا سے موصول ہونے والی درخواست کو ہنگامی استعمال کی اجازت دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ ہماری بین الاقوامی سطح پر تیار شدہ ویکسین خصوصاً فائزر اور جانسن اینڈ جانسن کو بھی مدعو کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔‘
ونود کے پال نے مزید کہا کہ اس منظوری سے غیر ملکی ساختہ دیگر ویکسینز کو انڈیا درآمد کرنے کی راہ ہموار ہو گی۔
اپریل کے وسط میں منظوری کے بعد سپوتنک وی کی ایک کم تعداد انڈیا درآمد ہوئی ہے لیکن توقع کی جاتی ہے کہ اکثریت کوویشیلڈ اور کوواکسن کی طرح ملک میں تیار کی جائے گی۔
انڈیا نے دو ماہ قبل کہا تھا کہ وہ ملک سے باہر تیار کی جانے والی ویکسینز کی منظوری کو تیزی سے ٹریک کرے گا جسے پہلے ہی امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن جیسے بڑے ریگولیٹرز نے ایمرجنسی استعمال کی اجازت دی ہے۔
انڈین حکومت پر ایم آر این اے،فائزر اور موڈرنا جیسی غیر ملکی ویکسینز کو ملک میں درآمد کی اجازت دینے اور اپنی ویکسین مہم میں تیزی لائے کے لیے دباؤ تھا۔
انڈیا میں جنوری کے وسط میں بڑے پیمانے پر ویکسینیشن پروگرام شروع ہونے کے بعد سے 327 ملین خوراکیں دی جا چکی ہیں۔
تاہم انڈیا کی بالغ آبادی کا صرف چھ فیصد یا 57 ملین افراد نے کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہیں۔
انڈیا دنیا میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے جہاں کیسز کی تعداد 30 ملین سے زیادہ ہے اور تقریباً تین لاکھ 98 ہزار اموات ہوئی ہیں۔