قحط کے خطرے سے دوچار یمنیوں کو خوراک کے لیے 60 ملین ڈالر کے معاہدے پر دستخط
قحط کے خطرے سے دوچار یمنیوں کو خوراک کے لیے 60 ملین ڈالر کے معاہدے پر دستخط
جمعہ 2 جولائی 2021 22:15
ڈاکٹر الربیعہ اور ڈبلیو ایف پی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اٹلی میں دستخط کیے۔(فوٹو ایس پی اے)
کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر اور ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے یمن میں قحط کے خطرے کا سامنا کرنے والے افراد کو کھانا مہیا کرنے کے لیے 60 ملین ڈالر کے مشترکہ پروگرام کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے جنرل سپروائزر ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ اور ڈبلیو ایف پی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیوڈ بیسلی نے اٹلی میں دستخط کیے۔
چھ ماہ کے مشترکہ پروگرام کا مقصد یمن کے 15 گورنریٹس میں کھانے کے شدید عدم تحفظ سے دوچار 4.9 ملین سے زیادہ افراد کے لیے 68 ہزار 545 ٹن خوراک مہیا کرنا ہے۔
کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹرکے جنرل سپروائزر ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے کہا کہ یمنی عوام کی انسانی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کرنا سعودی عرب کی ترجیح ہے اور مملکت نے بحرانوں کے دوران دوسرے ممالک کے لیے مستقل طور پر مدد فراہم کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈبلیو ایف پی کے ساتھ شراکت داری یمن میں مملکت کے موجودہ انسانی منصوبوں کی توسیع ہے جو کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے ذریعے فراہم کی گئی ہے جس کی تعداد اب 597 ہے اور جس کی مالیت 3.771 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔
ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے کہا کہ کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹرنےورلڈ فوڈ پروگرام کے تعاون سے 1.33 بلین ڈالر کی لاگت سے 24 ممالک میں 99 ہیومینیٹیرین منصوبوں پر عمل درآمد کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شاہ سلمان مرکز نے 961 بلین ڈالر کی لاگت سے یمن میں 22 ہیومینیٹیرین منصوبوں پر عمل درآمد کیا ہے جس کے بعد یمن اس مرکز کے منصوبوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والا ملک بن گیا ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیوڈ بیسلی نے یمن میں لاکھوں لوگوں کی جانیں بچانے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر مملکت کی سپورٹ کی تعریف کی۔ انہوں نے ڈبلیو ایف پی کے ساتھ ممتاز سٹریٹجک شراکت داری پر کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کی بھی تعریف کی۔
ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) میں ہنگامی صورتحال سے متعلق جوابات کے لیے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل ابرہیما سوک فال سے بھی ملاقات کی۔
دونوں نے اپنی تنظیموں اور سعودی عرب کی کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے ذریعےاہم شراکت کے مابین سٹریٹجک پارٹنرشپ کا جائزہ لیا۔
ابرہیما سوک فال نے مملکت کی ہیومینیٹیرین کی کوششوں کی تعریف کی جس نے دنیا بھر کے بہت سارے لوگوں کے دکھوں کو دور کرنے میں مدد کی ہے۔
کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر نے عالمی ادارہ صحت کے ساتھ شراکت میں 211 منصوبوں پر عمل درآمد کیا ہے جن کی مجموعی لاگت 141 ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔
واضح رہے کنگ سلمان ہیومینیٹرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔ مرکز نے اب تک دنیا کے 68 ممالک میں مختلف قسم کے 1616 امدادی منصوبے شروع کیے ہیں۔