اس سال تمام عازمین اور اہلکار سمارٹ حج کارڈ استعمال کریں گے
مرکزی حج کمیٹی کا اجلاس گورنر مکہ کی صدارت میں ہوا ہے۔ (فوٹو العربیہ)
سعودی عرب میں مرکزی حج کمیٹی کا اجلاس پیر کو گورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل کی صدارت میں منعقد ہوا ہے۔
کمیٹی کے ارکان نے نئے حج موسم سے متعلق متعلقہ اداروں کی سکیموں کا جائزہ لیا۔ اداروں کی تیاریاں زیر بحث آئیں جبکہ کورونا وبا کے ماحول میں عازمین حج کی صحت و سلامتی کے تحفظ کے لیے تمام انتظامات کا خاکہ سامنےلایا گیا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق گورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل نے اس موقع پر کہا کہ ’زائرین کی خدمت کے لیے ایک ٹیم کے طور پر سب کو کام کرنا ہوگا‘۔
انہوں نے کہا کہ’ اس سال حج موسم کے لیے ہر ادارہ اور اس کے اہلکار، زائرین کو بہترین خدمات فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں‘۔
مرکزی حج کمیٹی کے ارکان نے مقدس شہر کے باہر شاہراہوں پر واقع چار استقبالیہ مراکز اور حجاج کو مسجد الحرام پہنچانے اور وہاں سے رہائش پر لانے کے لیے مقرر ٹرانسپورٹ سہولتوں کا بھی جائزہ لیا ہے۔
وزارت حج و عمرہ نے بتایا کہ’اس سال 120 ممالک کے 60 ہزار افراد حج کریں گے- ان میں سعودی اور مقیم غیرملکی دونوں شامل ہیں۔ حج کے لیے 5 لاکھ 58 ہزار سے زیادہ درخواستیں آن لائن موصول ہوئی تھیں‘۔
وزارت حج و عمرہ نے بتایا کہ’ اس سال تمام عازمین اور حج اہلکار سمارٹ حج کارڈ استعمال کریں گے۔ حاجیوں کے خیموں میں داخلےِ، ٹرانسپورٹ وسائل، ہوٹلوں اور راستہ بھول جانے والے حاجیوں کی رہنمائی جیسی تمام سہولتیں موجود ہیں‘۔
وزارت حج و عمرہ نے حجاج کے قیام و طعام کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ’ اس سال تمام حاجیوں کو تیار کھانوں کے پیکٹ مہیا کیے جائیں گے۔ حجاج کی صحت و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے احتیاط تدابیر اختیار کی گئی ہیں‘۔