پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں لڑکے اور لڑکی کو ہراساں کرنے اور ان پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
بدھ کی رات کو اسلام آباد پولیس کے ٹوئٹر ہینڈل پر جاری بیان کے مطابق ’تشدد وائرل ویڈیو کیس میں نامزد چوتھا ملزم بھی گرفتار۔ ملزمان کو مجاز عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا گیا ہے۔ کوئی شخص کتنا بھی بااثر کیوں نہ ہو قانون سے بالاتر نہیں ہوتا۔ چند لوگ جھوٹی افواہ پھیلا رہے ہیں کہ ملزمان کی ضمانت منظور ہوگئی ہے جو حقیقت پر مبنی نہ ہے۔‘
تشدد وائرل ویڈیو کیس میں نامزد چوتھا ملزم بھی گرفتار۔
ملزمان کو مجاز عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا گیا ہے۔کوئی شخص کتنا بھی بااثر کیوں نہ ہو قانون سے بالاتر نہیں ہوتا۔چند لوگ جھوٹی افواہ پھیلا رہے ہیں کہ ملزمان کی ضمانت منظور ہوگئی ہے جو حقیقت پر مبنی نہ ہے۔ pic.twitter.com/SqfGBGq1qw
— Islamabad Police (@ICT_Police) July 7, 2021
قبل ازیں اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات نے اس بارے میں ٹوئٹر پر کہا تھا کہ اس کیس کے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزم کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری بھی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
انہوں نے اس کے ساتھ متاثرہ لڑکا اور لڑکی کی ویڈیو حذف کرنے کی بھی درخواست کی۔
With special efforts of @syedmustafapsp and @ICT_Police the culprit is arrested. His accomplices are also being arrested. It is once again requested to please delete the videos which show ID of victims. pic.twitter.com/gnaM8GXTT3
— Muhammed Hamza Shafqaat (@hamzashafqaat) July 6, 2021
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک کمرے میں کچھ افراد کے درمیان ایک لڑکا اور لڑکی موجود ہیں اور ایک شخص ان کے ساتھ نازیبا سلوک کر رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر جہاں اس واقعے کی مذمت کی جا رہی ہے وہیں متاثرہ لڑکی اور لڑکے کی شناخت ظاہر کرنے پر بھی سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی ناز بلوچ نے اس بارے میں کہا ہے کہ خواتین پر تشدد کا واحد حل فوری انصاف ہے۔
Instant justice and speedy trial of heinous offence is the only solution to root out violence against women. #ArrestUsmanMirza & all those who shamelessly witnessed the crime.
Plz do not share the video & picture of the victims!— Naz Baloch (@NazBaloch_) July 6, 2021
'عثمان مرزا اور ان تمام افراد کو گرفتار کر لینا چاہیے اور ان کو بھی جنہوں نے اس جرم کو دیکھا۔ برائے مہربانی ویڈیو اور تصویر شیئر نہ کریں۔'
صحافی اور اینکر انیقہ نثار کا کہنا تھا کہ ظلم کرنے والے پر سوالات اٹھانے چاہیے، سہنے والوں پر نہیں۔
Repeat after me:
BLAME THE OFFENDER, NOT THE VICTIM!#HangUsmanMirza #HangRapists #HangRapistPublicly
— Aniqa Nisar (@AniqaNisar) July 6, 2021