Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عالمی سطح پر کورونا کی نئی اقسام پھیلنے کا قوی امکان ہے: عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے وبا سے متعلق تحقیقات میں چین سے شفافیت کا مطالبہ کیا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی اقسام دنیا بھر میں پھیلنے کا امکان ہے جس سے وبا کو روکنا مشکل ہو جائے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو عالمی ادارہ صحت کی ایمرجنسی کمیٹی نے کہا کہ موجودہ صورتحال نے وبا کو روکنا اور بھی مشکل کر دیا ہے۔
’وبا ختم ہونے کے کہیں قریب نہیں۔ عالمی سطح پر کورونا وائرس کی خطرناک قسموں کے پھیلاؤ کا قوی امکان ہے اور یہ کہ اس پر قابو پانا اور بھی مشکل ہو سکتا ہے۔‘
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے چین سے مطالبہ کیا ہے کہ وبا کا مقامِ آغاز معلوم کرنے کے لیے ابتدائی دنوں کا ڈیٹا فراہم کرے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ کے ابتدائی دنوں کا ڈیٹا کم ہونے کے باعث وبا کے مقامِ آغاز سے متعلق تحقیقات میں رکاوٹ پیدا ہوئی تھی۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے چین سے مطالبہ کیا کہ وبا کی سے متعلق تحقیقات شفاف ہونی چاہیے۔
رواں برس وبا کا مقامِ آغاز معلوم کرنے کے لیے عالمی ادارہ صحت کی ٹیم نے چینی محققین کے ساتھ ووہان میں چار ہفتے گزارے تھے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ وائرس کس جگہ سے پھوٹا تھا۔
مارچ میں عالمی ادارہ صحت کی ٹیم نے ایک مشترکہ رپورٹ میں کہا تھا کہ وائرس ممکنہ طور پر چمگاڈروں سے انسانوں میں کسی اور جانور کے ذریعے منتقل ہوا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ وائرس کے لیبارٹری کے ذریعے پھیلنے کے بالکل بھی امکانات نہیں ہیں، تاہم امریکہ سمیت کئی ممالک اور چند سائنسدان ان مشاہدات سے مطمئن نہیں تھے۔

چین کے شہر ووہان میں کورونا وائرس کے ابتدائی کیسز سامنے آئے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ ’ہم اس سلسلے میں چین سے شفافیت اور آزادانہ تعاون کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہماری ان لاکھوں متاثرین اور لاکھوں کی تعداد میں ہلاک ہونے والوں کی جانب ذمہ داری بنتی ہے کہ یہ معلوم کریں کہ ہوا کیا تھا۔‘ 
چین نے لیبارٹری سے وبا کے پھیلنے کے نظریے کو مضحکہ خیز قرار دیا تھا اور متعدد بار کہا ہے کہ اس معاملے پر سیاست تحقیقات کو متاثر کرے گی۔
عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسی ایکسپرٹ مائیک ریان نے کہا ہے کہ ڈبلیو ایچ اور کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم 194 رکن ممالک کو دوسرے مرحلے کی تحقیقات سے متعلق بریفنگ دیں گے۔

شیئر: