واضح رہے کہ شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات (مسام) کے نام سے حوثیوں کی بچھائی ہوئی باروی سرنگیں صاف کرنے کا پروگرام جاری رکھے ہوئے ہے۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر مسام پروجیکٹ یمن کےعوام کے دکھوں کو کم کرنے میں مدد کے لیے متعدد اقدامات میں سے ایک ہے۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز امدادی سینٹر کے تحت ’مسام منصوبے‘ کا مقصد یمن کے مختلف شہری اور دیہی علاقوں سے بارودی سرنگوں کی صفائی کرنا ہے تاکہ معصوم شہریوں کی جانوں کو ان سے محفوظ کیا جا سکے۔
سعودی پروجیکٹ مسام کی زیر نگرانی یمن کے مختلف علاقوں خصوصا مارب، عدن، صنعا، الجوف، الھاھل، الحدیدۃ، شبوہ اور تعز میں حوثی باغیوں کی جانب سے بچھائی گئی ان بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے کے لیے بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ مل کر یہ منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔
پروگرام کےآغاز سے اب تک 2 لاکھ 63 ہزار 428 بارودی سرنگیں صاف کی جا چکی ہیں۔
حوثی باغیوں کی جانب سے 1.2 ملین سے زیادہ بارودی سرنگیں بچھائی گئی ہیں جس کے باعث سیکڑوں معصوم شہریوں کے زخمی اور ہلاک ہونے کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
مسام کے پاس اس کام کے لیے 32 ٹیمیں ہیں اور اس کا مقصد یمن میں بارودی سرنگوں کو ختم کرنا ہے تاکہ عام شہریوں کی حفاظت کی جا سکے اور یہ یقینی بنانا ہے کہ فوری طور پر انسانی ہمدردی کی فراہمی کو بحفاظت فراہم کیا جائے۔
سعودی عرب کی جانب سے جاری اس منصوبے کے تحت مقامی انجینئروں کو بارودی سرنگیں صاف کرنے کی تربیت دی جاتی ہے، انہیں جدید سامان مہیا کرنے کے علاوہ متاثرین کی مدد کی جاتی ہے۔
گذشتہ سال 30 ملین ڈالر کی لاگت سے مسام کے معاہدے کو ایک سال کے لیے بڑھایا گیا تھا۔
بارودی سرنگیں سماجی اور معاشی ترقی کی کوششوں میں ایک بہت بڑی رکاوٹ ہیں جس سے شہری نسل در نسل خطرے سے دوچار ہیں۔
ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کی بچھائی ہوئی بارودی سرنگیں ایک بہت بڑا خطرہ ہیں۔
مسام اور امریکہ میں قائم مسلح تنازعہ کی جگہ اور ایونٹ ڈیٹا پروجیکٹ کے جمع کردہ اعداد وشمار سے پتہ چلتا ہے کہ حوثیوں نے اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں بھی دس لاکھ کے قریب بارودی سرنگیں بچھائیں۔