’افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی‘
طالبان کے نو رکنی وفد کی قیادت ملاح عبدالغنی برادر کر رہے ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
طالبان کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ وفد کے حکام نے چین کو بتایا ہے کہ وہ دوسرے ملک کے خلاف سازشوں کے لیے افغانستان کو اڈے کے طور پر استعمال نہیں ہونے دیں گے۔
افغان طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بدھ کو بتایا کہ طالبان کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد بیجنگ حکام سے بات چیت کے لیے چین میں موجود ہے۔
خیال رہے کہ مسلح گروہ کے جانب سے افغانستان میں حملے جاری ہیں، ان میں سرحدوں کے قریب واقع علاقے بھی شامل ہیں۔
نو رکنی وفد کی قیادت ملاح عبدالغنی برادر کر رہے ہیں۔
محمد نعیم کا کہنا ہے کہ ’امارتِ اسلامی نے چین کو یقین دلایا ہے کہ افغانستان کی سرزمین کسی بھی ملک کی سکیورٹی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’انہوں (چین) نے وعدہ کیا ہے کہ وہ افغانستان کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے اور اس کے بجائے مسائل حل کرنے اور امن لانے میں مدد کریں گے۔‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق محمد نعیم کا کہنا ہے کہ طالبان وفد نے چین کے افغانستان کے لیے خصوصی سفیر سے بھی ملاقات ہوئی اور یہ دورہ چینی حکام کی دعوت پر کیا گیا۔
چینی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ ’وزیر خارجہ وانگ یی نے طالبان کے نمائندوں سے چین کے شمالی شیر تیانجن میں ملاقات کی۔‘
روئٹرز کے مطابق اس دورے سے طالبان کی پہچان کو ایک ایسے وقت پر عالمی سطح پر تقویت مل سکتی ہے جب افغانستان میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔
دوسری جانب طالبان کا قطر میں سیاسی دفتر ہے جہاں امن مذاکرات چل رہے ہیں۔ رواں مہینے طالبان کے نمائندوں نے ایران میں افغان حکومت کے ایک وفد سے بھی ملاقات کی تھی۔