Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طالبان کابل میں داخل، شہر پر بزور طاقت قبضہ نہ کرنے کا اعلان

افغانستان میں طالبان کی برق رفتار پیش قدمی جاری ہے اور جنگجو اب کابل میں داخل ہو گئے ہیں جبکہ امریکی سفارتخانہ سے عملے کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے نکال لیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے افغان وزارت داخلہ کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ طالبان کابل میں داخل ہو چکے ہیں۔ سینیئر عہدیدار نے بتایا کہ طالبان تمام اطراف سے آ رہے ہیں تاہم اس کی مزید تفصیل نہیں بتائی۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس ( اے پی) کے مطابق کابل میں ورکرز اپنے دفاتر خالی کر رہے ہیں اور کئی ہیلی کاپٹرز نے امریکی سفارتخانے میں لینڈ کیا۔ 
افغان حکومت کے تین عہدیداروں نے اے پی کو بتایا کہ طالبان جنگجو کابل کے مضافات میں ضلع کلاکان، کاراباغ اور پغمان میں ہیں۔ جبکہ دوسری جانب طالبان نے کابل کا قبضہ بزور طاقت حاصل نہ کرنے کا بیان جاری کیا ہے۔ 
قبل ازیں اتوار کی صبح ملک کے ایک اور اہم شہر جلال آباد کو بھی جنگجوؤں نے بغیر لڑائی کے اپنے قبضے میں لیا ہے۔
ادھر پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ غیر معمولی حالات کے باعث طورخم بارڈر کو بند کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق جلال آباد میں ایک افغان عہدیدار نے بتایا کہ ’شہر میں اس وقت کوئی لڑائی نہیں ہو رہی کیونکہ گورنر نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔‘ 
افغان عہدیدار نے روئٹرز کو بتایا کہ ’طالبان کو راستہ دینا ہی عام شہریوں کی زندگیوں کو بچانے کا واحد راستہ تھا۔‘  
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق طالبان نے اتوار کی صبح افغانستان کے مشرقی شہر کا کنٹرول سنبھال لیا اور اب صرف دارالحکومت کابل ہی واحد بڑا شہر ایسا ہے جو حکومت کے پاس ہے۔
جلال آباد کے ایک رہائشی احمد ولی نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہم آج صبح اٹھے تو شہر میں ہر طرف طالبان کے سفید جھنڈے لہرا رہے تھے۔ وہ کسی لڑائی کے بغیر شہر میں داخل ہوئے۔‘
اس سے قبل طالبان نے سوشل میڈیا پر جلال آباد پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز طالبان نے بلخ صوبے کے دارالحکومت مزار شریف پر قبضہ کر لیا تھا۔

طالبان نے جلال آباد پر بغیر لڑائی کسی مزاحمت کا سامنا کیے قبضہ کیا۔ فوٹو: اے ایف پی

مزار شریف کے ایک شہری عتیق اللہ نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ ’وہ (طالبان) اپنے موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں پر شہر کا گشت کر رہے ہیں اور ہوائی فائرنگ کر کے فتح کا جشن منا رہے ہیں۔‘
اس سے قبل طالبان نے دو مزید صوبوں پکتیا اور پکتیکا کے دارالحکومتوں پر قبضہ کیا اور ایسوسی ایٹڈ پریس نے مقامی ممبر پارلیمنٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ طالبان اب دارالحکومت کابل سے صرف 11 کلومیٹر (سات میل) دور رہ گئے ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق طالبان تین ہفتے سے بھی کم عرصے میں شمالی، مغربی اور جنوبی افغانستان کے زیادہ تر علاقوں پر کنٹرول حاصل کر چکے ہیں۔

شیئر: