Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیز رفتاری بڑا جرم ہے : پبلک پراسیکیوشن کا انتباہ

’حد رفتار کی پابندی ڈرائیونگ کی اخلاقیات میں بھی شامل ہے۔‘ ( فوٹو: سبق)
پبلک پراسیکیوشن نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیز رفتاری بڑا جرم ہے جو قابل مواخذہ ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق  ادارے نے کہا ہے کہ ’حد رفتار سے تجاوز کرنا نہ صرف ڈرائیور کے لیے خطرناک ہے بلکہ دوسرے لوگوں کے لیے بھی جان لیوا ہوسکتا ہے۔‘
ادارے نے کہا ہے کہ ’جس شاہراہ پر 140 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار سے گاڑی چلانے کی اجازت ہے اور وہاں 30 کلو میٹر فی گھنٹہ اضافی رفتار چلائی گئی یا 120 کلو میٹر فی گھنٹہ رفتار والی شاہراہ پر 50 کلو میٹر فی گھنٹہ اضافی رفتار سے گاڑی چلائی گئی اور اس کے نتیجے میں حادثہ پیش آیا تو یہ بڑا جرم شمار ہوگا۔‘
’حادثے کے نتیجے میں وفات ہوگئی، یا معذوری پیش آگئی یا ایسا زخم لگا جس کی شفایابی کی مدت 21 دن سے زیادہ ہوگئی تو قانون کے مطابق  یہ بھی بڑا جرم سمجھا جائے گا۔‘
پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ’حد رفتار کی پابندی ڈرائیونگ کی اخلاقیات میں بھی شامل ہے۔‘
ادارے نے توجہ دلائی ہے کہ ’اخلاقی عامہ کی پابندی نہ کرنا قابل مواخذہ تصور کیا جاتا ہے۔‘

شیئر: