’اوورسیز پاکستانیوں کے پلاٹ پر قبضے ہوں گے تو وہ سرمایہ کاری کیسے کریں گے‘
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ بیرون ممالک میں رہنے والے 90 لاکھ پاکستانی ہیں۔
منگل کو اسلام آباد ڈسٹرکٹ کورٹس کی عمارت کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’اوورسیز پاکستانی پیسے کما کر پاکستان میں پلاٹ لیتے ہیں اور اس پر قبضہ ہو جاتا ہے، جب انصاف نہیں ملتا تو قبضہ گروپ معاشرے میں فروغ پا جاتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ’اگر وہ کوئی پلاٹ بھی اپنے ملک میں خریدیں گے تو اس پر قبضہ ہو جائے گا، تو وہ سرمایہ کاری کیسے کریں گے۔‘
’برطانیہ میں کیوں قبضہ گروپ نہیں ہے کیونکہ وہاں قانون کی بالا دستی ہے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ وہ انصاف کی فراہمی میں عدلیہ کی ہر ممکن معاونت کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کمزور کو انصاف چاہیے جبکہ طاقت ور انصاف سے اوپر رہنا چاہتا ہے، ملک میں قانون کی بالادستی کے لیے جدوجہد جاری رہنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ’عدلیہ کی آزادی کی تحریک میں شامل ہونے پر انہیں فخر ہے، تاہم عدلیہ کی آزادی کے وہ نتائج سامنے نہیں آئے جو آنا چاہیے تھے۔‘
وزیراعظم نے تقریب میں موجود چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’میں آپ کو داد دیتا ہوں آپ نے بہت زبردست فیصلے سنائے ہیں جو ہمارے معاشرے کے لیے اہم ہیں، بالخصوص ماحولیات کے لیے۔‘
انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ حکومت عدلیہ کی پوری مدد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’ضلعی عدالتیں بنانے سے ظاہر ہے کہ ہم انصاف کی بالادستی چاہتے ہیں۔‘
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ پاکستان 30 سالوں میں تیزی سے نیچے گیا، ہر چیز میں دنیا آگے نکل گئی، بنگلہ دیش بھی پاکستان سے آگے نکل گیا۔
’قانون کی بالا دستی نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان پیچھے رہ گیا ہے، جبکہ تک انصاف نہیں ملے گا ملک میں خوشحالی نہیں ہو سکتی۔‘