Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب: انٹرسٹی ٹرانسپورٹ بندش کے خلاف ٹرانسپورٹرز نے احتجاج کی کال دے دی 

لاک ڈاؤن کے دوران میٹرو بس سروس بھی بند کر دی گئی تھی۔ فوٹو اے ایف پی
کورونا کے باعث پنجاب حکومت نے دوہفتے سے صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت تمام بڑے شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ بند کر رکھی ہے جس کے خلاف ٹرانسپورٹرز سراپا احتجاج ہیں۔
چیئر مین پنجاب ٹرانسپورٹ الائنس عصمت اللہ نیازی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کو 15 ستمبر تک ٹرانسپورٹ بحال کرنے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔
’حکومت نے اگر 15 تاریخ تک ٹرانسپورٹ بحال نہ کی تو ہم گورنر ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔ ہر کاروبار کھلا ہے صرف ٹرانسپورٹ بند کی گئی ہے۔ کیا کورونا صرف بسوں کے ذریعے پھیل رہا ہے؟ اس کی کوئی منطق نہیں کہ آپ ہزاروں لوگوں سے روزگار چھین لیں۔‘ 
خیال رہے کہ حکومت پنجاب نے ایک حکم نامے کے ذریعے 4 ستمبر سے انٹر سٹی ٹرانسپورٹ کورونا کی چوتھی لہر کے باعث بند کر رکھی ہے۔ پنجاب کے کسی بھی شہر سے لوگ بسوں اور ویگنوں کے ذریعے سفر نہیں کر سک رہے ہیں۔
پیر کے روز لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، سیالکوٹ، گجرات اور ڈیرہ غازی خان میں ٹرانسپورٹرز تنظیموں نے لاری اڈوں میں احتجاجی بینرز لگائے، جبکہ لاہور میں دو مقامات پر احتجاج کیا گیا۔
عصمت نیازی نے بتایا ’ہمارا صرف ایک مطالبہ ہے کہ ٹرانسپورٹ بندش کو فوری ختم کیا جائے۔ پہلے ہی کورونا کے باعث ہمارے کاروبار شدید دباؤ میں چل رہے ہیں۔ سرکاری ٹرین چل رہی ہے لیکن بسیں بند کر دی گئی ہیں۔‘ 
دوسری طرف ایک شہر سے دوسرے شہر جانے کے لیے شہری دوسرے طریقے استعمال کر رہے ہیں۔ جس میں کار پول آن لائن سروسز سب سے زیادہ استعمال ہو رہی ہیں۔

بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر 15 ستمبر تک پابندی عائد ہے۔ فوٹو اے ایف پی

لاہور کے تمام بس سٹینڈز کے باہر ٹیکسیوں کی بھرمار ہے جن میں چار افراد مل کر ایک ٹیکسی کرائے پر لیتے ہیں اور دیگر شہروں کا سفر کر رہے ہیں۔  
پنجاب کی وزارت اطلاعات کے مطابق حکومت کوئی بھی فیصلہ اپنی مرضی سے نہیں لے رہی۔ این سی او سی کی طرف سے جو بھی سفارشات آتی ہیں ان پر من و عن عمل کروایا جاتا ہے۔ 15 ستمبر ٹرانسپورٹ پر پابندیعائد ہے، تاہم اسی روز این سی او سی کے اجلاس میں جائزہ لے کر آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گاا، جس پر حکومت عمل کرے گی۔
یاد رہے کہ کورونا کی چوتھی لہرکے دوران پنجاب میں مجموعی طور پر مثبت شرح 6.3 ہے۔ جبکہ لاہور میں یہ شرح سب سے زیادہ 12 فیصد ہے۔
ترجمان محکمہ صحت کے مطابق ’پنجاب میں کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کو روکنے کے لیے ہر ممکن وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں۔ شہریوں سے بھی یہی اپیل کی جاتی ہے کہ وہ ایس او پیز پر ذمہ داری سے عمل کریں اور جلد از جلد اپنے آپ کو ویکسین لگوائیں تاکہ حکومت کو دیگر اقدامات نہ اٹھانے پڑیں۔‘ 

شیئر: