افغانستان میں ظاہر شاہ کے دور کا آئین عارضی طور پر نافذ کیا جائے گا: طالبان
طالبان کے وزیر انصاف عبدالحکیم شرعی نے کہا ہے کہ اسلامی امارت میں افغانستان کے سابق بادشاہ ظاہر شاہ کے دور کے آئین کو عارضی طور پر نافذ کیا جائے گا۔
منگل کو طالبان کی وزارت انصاف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر انصاف نے یہ بات چین کے سفیر وانگ یو کے ساتھ ملاقات میں کہی ہے۔
اس ملاقات میں وزیر انصاف نے کہا ہے کہ غیر شرعی اور اسلامی امارت کے اصولوں کے خلاف حصوں کے علاوہ اسلامی امارت سابق بادشاہ محمد ظاہر شاہ کے دور کے آئین کو نافذ کرے گی۔
اس میں سے وہ حصے نکالے جائیں گے جو اسلامی شریعت اور اسلامی امارات کے اصولوں کے مخالف ہوں۔
افغان خبر رساں ایجنسی خامہ پریس نے کہا ہے کہ سابق صدر حامد کرزئی کے دور حکومت کے پہلے برسوں میں بھی ظاہر شاہ کے آئین کو نافذ کیا گیا تھا۔
گذشتہ مہینے طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا تھا کہ افغانستان کے لیے ایک نئے آئین کی ضرورت ہے جو آزاد افغانستان میں بنایا جائے گا اور اس میں سب کے حقوق درج ہوں گے۔
طالبان نے کہا تھا کہ وہ شریعت کے مطابق ملک میں نیا آئین نافذ کریں گے۔
افغانستان کا موجودہ آئین جنوری 2004 میں بنایا گیا تھا۔ اس آئین کو بنانے کے لیے افغان سیاستدانوں اور عمائدین نے ملک کے طول و عرض میں جرگے منعقد کیے تھے۔
افغانوں کا کہنا ہے کہ ان کا موجودہ آئین اسلامی اصولوں کے مطابق ہے۔