ریاض .... محکمہ پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل سلیمان الیحییٰ نے واضح کیا ہے کہ اصلاح حال نہیں بلکہ مہلت دی گئی ہے۔ تمام غیر قانونی تارکین کو مملکت سے وطن واپس جانے کیلئے 90دن کی مہلت دی گئی ہے۔ الیحییٰ نے سبق سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خلاف ورزیاں کئی طرح کی ہیں۔ بعض غیر ملکی ایسے ہیں جو وزٹ ویزے پر سعودی عرب آئے اور انکے پاس پاسپورٹ یا کوئی سفری دستاویز ہے۔ کچھ لوگ وہ ہیں جن کے پاس کوئی سفری دستاویز نہیں۔ شاہی مہلت سے ہر طرح کی خلاف ورزی کرنے والے فیض یا ب ہوسکتے ہیں۔ مملکت میں قانون محنت کی خلاف ورزی کرنے والے تمام تارکین کو مہلت سے استفادے کا موقع دیا جائیگا۔ان میں وہ غیر ملکی بھی شامل ہیں جو ورک پرمٹ پر سعودی عرب آئے تھے اور اپنے آجر سے فرار یا کسی اور کے یہاں کام کررہے ہیں۔اس سے حج، عمرے اور زیارت پرآکر غیر قانونی قیام کرنے والے بھی فیض یاب ہوسکتے ہیں۔ الیحییٰ نے سیکیورٹی آپریشن میں شریک اداروں سے متعلق ایک سوال پر بتایا کہ تمام متعلقہ سیکیورٹی ادارے آپریشن میں شریک ہونگے۔90روز کی مہم سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ الیحییٰ نے بتایا کہ نوے روزہ مہلت کے دوران غیر قانونی تارکین کو سہولتیں فراہم کرنے کیلئے اسپیشل کا¶نٹر کھولے جارہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ زیارت، حج اور عمرے پر آنے والے براہ راست ایئرپورٹ یا بندرگاہ یا بری سرحدی چوکی جاسکتے ہیں۔ ریزرویشن کروا کر وہ سفر کرسکتے ہیں۔ جہاں تک ایسے غیر ملکیوں کا تعلق ہے جن کے پاس کوئی شناختی دستاویز نہیں وہ ادارہ ترحیل(وافدین) سے رجوع کریں۔ انکے سفر کی کارروائی انکے سفارتخانے یا قونصل خانے کے توسط سے کی جائیگی۔ حوالات کا کوئی سلسلہ نہیں۔ الیحییٰ نے واضح کیا کہ غیر قانونی تارکین کی گرفتاری کاسلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے غیر قانونی تارکین سے کہا کہ وہ پہلی فرصت میں واپسی کا اہتمام کریں اور اس مہلت کو غنیمت جانیں۔ جو شخص بھی اس مہلت کے دوران سفر کریگا اس سے نہ تو کوئی فیس لی جائیگی اور نہ جرمانہ لیا جائیگا۔ مہلت ختم ہونے کے بعد پندرہ ہزار سے ایک لاکھ ریال جرمانہ وصول کیا جائیگا۔