نوجوان خواتین اور مرد پائلٹس کا نیا گروپ گزشتہ روز اتوار کو سعودی عرب کے مشرقی ریجن کے شہر دمام میں قائم آکسفورڈ سعودیہ فلائٹ اکیڈمی سے پائلٹ لائسنس حاصل کرنے کے بعد پرواز کے لیے تیار ہے۔
عرب نیوز کے مطابق آکسفورڈ سعودیہ اکیڈمی کی پہلی گریجویشن کلاس کے بعد اب یہ پائلٹس تین سال کا معاہدہ کرسکیں گے جس میں وہ اپنی صلاحیتوں کو مزید ابھاریں گے اور 750 گھنٹے سالانہ فلائٹ کا ہدف پورا کریں گے۔
یہ فلائٹ اکیڈمی2018 میں سعودی نیشنل سینٹر آف ایوی ایشن میں قائم کی گئی تھی جو کہ دمام میں موجود کنگ فہد انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے منسلک ہے۔
آکسفورڈ پائلٹ اکیڈمی کی یہ آٹھویں برانچ ہے، اس اکیڈمی کا مقصد ایوی ایشن سے متعلق بہترین ہنرمندوں کو مملکت کی ترقی میں شامل کرنا ہے۔
سعودی نیشنل سنٹر برائے ایوی ایشن کامقصد پائلٹ سکول، اصلاح و مرمت کا تربیتی مرکز اور کمرشل ایئرلائنز کے لیےٹریننگ سنٹر کا قیام ہے۔
فلائٹ اکیڈمی میں جی اے سی اے آر141 تربیتی پروگرام پائلٹ سکول سرٹیفیکیشن کے تحت منظور کیا گیا ہے اور یہ فلائنگ سکول خلیج ممالک کے طلباء کو تربیت دیتا ہے۔
آکسفورڈ سعودیہ فلائٹ اکیڈمی میں کسی بھی پائلٹ کو تین سال کی ٹریننگ مکمل کرنا ضروری ہوتی ہے۔
ٹریننگ کے پہلے سال میں پرواز کے متعلق بنیادی اصول سیکھنا اور پرواز کے متعلق جاننے کا امتحان پاس کرنا شامل ہے۔
دوسرے سال میں طلباء اپنی پرواز کے لیے تربیتی مشقیں کرتے ہیں جس کے بعد انڈرٹریننگ پائلٹس کو تربیت مکمل کرنے پر تین لائسنس فراہم کیے جاتے ہیں۔
یہ تین لائسنس پرائیویٹ پائلٹ لائسنس، انسٹرومنٹ یوز لائسنس اور کمرشل پائلٹ لائسنس ہیں جو انہیں اپنے آخری سال میں ائیربس 320 پر ٹریننگ حاصل کرنے کے قابل بناتے ہیں۔
اس تربیتی ادارے میں ہر سال300 طلباء ٹریننگ میں حصہ لیتے ہیں، جس میں دس فیصد خواتین ہوتی ہیں۔
دمام میں قائم یہ فلائٹ اکیڈمی جدہ کی کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی اور ریاض میں قائم شہزادی نورہ یونیورسٹی کےساتھ مل کر مزید دو برانچیں کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
آکسفورڈ سعودیہ فلائٹ اکیڈمی نے چین کی پانچ ایئرلائنزاور ایک ایتھوپین ایئرلائن کے ساتھ مل کراپنے سٹوڈنٹس کی ٹریننگ کے لیے معاہدے کیے ہیں۔
اکیڈمی نے 60 یورپی ڈائمنڈ طیاروں کے ساتھ ساتھ چار تربیتی طیارے خریدنے کے معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں