Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب دنیا کو پانی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت

سعودی عرب دنیا کے خشک ترین خطوں میں سے ایک ہے۔ (فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی وزیرماحولیات، پانی اور زراعت نے کہا ہے کہ عرب ممالک میں پانی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔
عرب نیوز نے سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی وزیر عبدالرحمن بن عبدالمحسن الفضلی اقوام متحدہ کی ورلڈ واٹر ڈویلپمنٹ رپورٹ کا جواب دے رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ میں پانی کے شعبے کے بارے میں خدشات اور کوتاہیاں موجود ہیں خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں پانی کے وسائل کی کمی کا سامنا ہے جیسا کہ زیادہ ترعرب ممالک کا معاملہ ہے۔
عبدالرحمن بن عبدالمحسن نے کہا کہ پانی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے جیسا کہ ضروری سٹیڈیز کا انعقاد، شعبے کی قدر کرنا، بنیادی ڈھانچے کی بحالی، دستیاب مواقع کو ملازمت دینا اور توانائی اور صنعت سے فائدہ اٹھانا۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مملکت دنیا کے خشک ترین خطوں میں سے ایک ہے جہاں بہتے ہوئے دریاؤں کی کمی ہے اور استعمال ہونے والا زیادہ تر پانی ناقابل تجدید زمینی پانی سے آتا ہے۔
سعودی وزیر نے کہا کہ پانی کے بڑے منصوبوں کو لاگو کرنے کے لیے آبی وسائل کی پائیداری کے لیے حکمت عملی اور منصوبے جیسے کہ کنویں، کھیت، ڈسٹیلیشن پلانٹس، ڈیم، سٹریٹجک سٹوریج کی سہولیات، ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن لائنوں پر کام جاری ہے۔
عبدالرحمن بن عبدالمحسن نے کہا کہ ’پانی کے شعبے میں وزارت کے وژن میں آبی وسائل کا تحفظ، ترقی، پائیداری اور معقولیت شامل ہے۔‘
’یہ قومی آبی حکمت عملی 2030 میں واضح ہوا جس کا مقصد پانی کی فراہمی کے ذرائع اور حفاظت کو بڑھانا، جدید ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا، سروس ڈیلیوری کے شعبے میں اصلاحات لانا اور نجی شعبے کو ایک ادارہ جاتی فریم ورک میں شامل کرنا ہے جس میں پانی کی پیداوار شامل ہے۔‘

بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے حوالے سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ (فائل فوٹو: ایس پی اے)

سعودی وزیر نے کہا کہ بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے حوالے سے سعودی عرب مملکت کے تمام خطوں میں ایک ہزار اضافی ڈیموں کے قیام کے لیے سٹیڈیز کر رہا ہے جنہیں 564 سے زائد موجودہ ڈیموں میں شامل کیا جائے گا اور جن کی پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 2.6 بلین کیوبک میٹر سے زیادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ان میں سے کچھ ڈیموں میں پیوریفیکیشن پلانٹس ہیں جن میں سے 46 فی الحال سات لاکھ 40 ہزار کیوبک میٹر یومیہ کی پیداواری صلاحیت کے ساتھ بنائے جا رہے ہیں جو کہ سعودی عرب کے متعدد علاقوں میں پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔‘

شیئر: