اس کے بعد مشفیق الرحیم اور لٹن داس نے ٹیم کو سہارا دیا اور محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کا سکور 98 رنز تک پہنچایا۔
اس موقع پر لٹن داس کی اننگز اختتام کو پہنچی اور وہ 45 رنز بنانے کے بعد ساجد خان کا شکار بنے۔
تجربہ کار آل راؤنڈر شکیب الحسن اور مشفیق الرحیم نے ٹیم کو شکست سے نکالنے کی بھرپور کوشش کی اور ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 49 رنز کی اہم شراکت قائم کی، جس کے بعد مشفیق الرحیم کی اننگز بھی اختتام کو پہنچی اور وہ 48 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔
مہدی حسن میراز نے شکیب الحسن کے ساتھ مل کر 51 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی۔
تاہم پھر وہ 14 رنز بنانے کے بعد بابر اعظم کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
شکیب الحسن بھی 63 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد ساجد خان کا شکار بنے۔
ساجد خان اور شاہین شاہ آفریدی نے صرف چھ اوورز میں ہی بنگلہ دیش کے باقی تین بلے بازوں کو بھی پویلین لی راہ دکھا دی، اس طرح میزبان ٹیم 213 رنز کے خسارے سے فالو آن کا شکار ہو گئی۔
کھیل کے چوتھے روز پاکستان کی جانب سے اپنی پہلی اننگ 300 رنز پر ڈکلیئر کر دی گئی تھی جبکہ اس کے چار کھلاڑی آؤٹ ہوئے تھے۔
پاکستان کی جانب سے اظہر علی، کپتان بابر اعظم، فواد عالم اور محمد رضوان نے نصف سینچریز بنائیں۔
پاکستان کی جانب سے منگل کی صبح اننگز دوبارہ شروع کی گئی تو کپتان بابر اعظم اور اظہر علی بیٹنگ کر رہے تھے۔ تاہم بابر اعظم 76 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے جبکہ اظہر علی 56 رنز بنا سکے۔ بابر اعظم خالد احمد کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔
پاکستان ک جانب سے جب 300 رنز چار کھلاڑی آؤٹ پر اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان کیا گیا تو محمد رضوان 53 اور فواد عالم 50 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔
خیال رہے کہ سنیچر اور اتوار کو بارش کے باعث ٹیسٹ میچ کے پہلے دو روز صرف 63 اوورز کا کھیل ہی ہو سکا تھا جبکہ رات بھر جاری رہنے والی بارش کے باعث پیر کو کھیل ممکن نہیں ہو سکا تھا۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔