Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان پر الزامات، ’وجیہہ الدین کے خلاف ہتکِ عزت کا مقدمہ ہوگا‘

وجیہہ الدین نے الزام لگایا تھا کہ جہانگیر ترین بنی گالہ کے اخراجات کے لیے عمران خان کو 50 لاکھ روپے ماہانہ دیتے تھے‘ (فائل فوٹو: عمران خان فیس بک پیج‘)
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ذات پر لگائے گئے الزامات پر کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم کی ذات پر جو الزامات لگائے جارہے ہیں اس پر کارروائی کریں گے۔‘
’حکومت نے جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد کے خلاف فوجداری ہتک عزت کا کیس دائر کرنے کا فیصلہ کیاہے۔‘
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد نے الزام لگایا تھا کہ جہانگیر ترین بنی گالہ کے اخراجات کے لیے عمران خان کو 50 لاکھ روپے ماہانہ دیتے تھے۔‘
’عمران خان نے سرکاری خزانے پر کبھی بوجھ نہیں ڈالا، جہانگیر ترین نے بھی جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کے الزامات کی تردید کردی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم عمران خان نے جس شخص پر احسان کیا اس نے اُن کی ذات پر حملہ کیا۔‘
وفاقی وزیر اطلاعات کے مطابق ’بدقسمتی سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر کسی کی عزت نفس کا خیال نہیں رکھا جاتا، بنی گالہ کے اخراجات اور وزیراعظم کی عائلی زندگی کے بارے میں جھوٹ بولا گیا۔‘
’میڈیا میں پگڑیاں اُچھالنے کا سلسلہ اب بندہونا چاہیے۔ اظہار رائے کی آزادی سے متعلق ملک میں نہ کوئی قانون ہے اور نہ ہی اس پر عمل درآمد کیا جاتا ہے۔‘
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ’آئین کے آرٹیکل 9 پر عمل درآمد کرانا لازمی ہے۔‘

ہتکِ عزت کے دعوے پر جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد کا ردِعمل

فواد چوہدری کی نیوز کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے جسٹس (ریٹائرڈ) وجیہہ الدین احمد کا کہنا تھا کہ ’کوئی صاحب ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کرنا چاہتے ہیں تو کریں، عدالتیں کھلی ہوئی ہیں۔‘

وجیہہ الدین احمد کا کہنا ہے کہ ’کوئی صاحب ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کرنا چاہتے ہیں تو کریں، عدالتیں کھلی ہوئی ہیں‘ (فائل فوٹو: وکی پیڈیا)

جمعرات کو کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’جس کے حقوق پامال ہوئے ہیں وہ مقدمہ کرے کوئی مسئلہ نہیں۔ میں نے جو کہا سچ کہا ہے اس میں کوئی دوسری بات نہیں۔‘
‘جہانگیر ترین نے چینی میں اربوں روپے کمائے ہیں۔ وہ میری بات کی تردید کے علاوہ اور کیا کرتے۔ یہ اخراجات آؤٹ آف بُک ہوتے ہیں۔‘

جہانگیر ترین کا موقف

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین نے پارٹی کے سابق رہنما جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد کے دعوے کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’وہ بنی گالہ میں وزیراعظم عمران خان کے گھر کا خرچہ نہیں چلاتے تھے۔‘
بدھ کو جہانگیر ترین نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’میرے عمران خان کے ساتھ تعلقات کی نوعیت جیسی بھی ہو، لیکن سچ سامنے آنا چاہیے۔‘
’میں نے نیا پاکستان بنانے کے لیے جو کچھ ہو سکا وہ کیا، لیکن میں نے بنی گالہ کے گھر کا خرچہ چلانے کے لیے عمران خان کو کبھی ایک دھیلا بھی نہیں دیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میں ریکارڈ کو درست کرنا چاہتا ہوں۔‘

جہانگیر ترین کے مطابق ’انہوں نے بنی گالہ کے گھر کا خرچہ چلانے کے لیے عمران خان کو کبھی ایک دھیلا بھی نہیں دیا‘ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی میڈیا سیل)

جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد کے الزامات
اس سے قبل جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد نے کہا تھا کہ ’یہ سوچ بالکل غلط ہے کہ عمران خان کوئی دیانت دار آدمی ہیں۔ جس آدمی کے جوتے کے تسمے بھی اس کے اپنے پیسوں کے نہ ہوں اسے دیانت دار کیسے کہا جا سکتا ہے؟‘ 
ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کا بنی گالہ کا گھر چلانے کے لیے جہانگیر ترین جیسے لوگ 30 لاکھ روپے ماہانہ دیا کرتے تھے، بعد میں یہ رقم 50 لاکھ روپے ماہانہ کردی گئی۔‘
گذشتہ منگل کو نیوز کانفرنس میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے جب جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کے بیان کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’اس طرح کے کئی مسخرے پھر رہے ہوتے ہیں، ان مسخروں کو توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔‘

شیئر: