ایران پر پابندیاں ہٹائی گئیں تو وہ اسرائیل کو نقصان پہنچائے گا: نفتالی بینٹ
ایران کا موقف ہے کہ وہ صرف سول نیوکلیئر پروگرام چاہتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینٹ نے امریکی نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر سے ملاقات کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جیک سلوین منگل کو اسرائیل پہنچے اور انہوں نے صدر آئزک ہیزروگ سے ملاقات کی۔
صدارتی دفتر کے مطابق ’اسرائیلی صدر نے ویانا میں ایران کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی آڑ میں ایران کے جوہری ہتھیار بنانے پر تشویش ظاہر کی۔‘
اسرائیلی وزیراعظم نے ان مذاکرات کو روکنے کی اپیل کرتے ہوئے ایران پر ’نیوکلیئر بلیک میلنگ‘ کا الزام لگایا ہے، اور مزید کہا ہے کہ ایران پابندیاں ہٹنے سے حاصل ہونے والی رقم سے اسرائیل کو نقصان پہنچانے کےلیے ہتھیار بنائے گا۔
امریکی نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر کے دورے سے پہلے امریکی انتظامیہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے کہا تھا کہ ایران ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔ جیک سلوین کی فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات بھی طے ہے۔
ایران کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ نومبر میں شروع ہوا تھا۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ شاید 2015 کی ڈیل بحال کرنے میں بہت دیر ہو جائے۔
راب مالے نے کہا کہ ’یہ سب ان کے نیوکلیئر پیش رفت پر منحصر ہے۔ اگر وہ اس کو روکتے ہیں تو ہمارے پاس زیادہ وقت ہوگا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر وہ اسی رفتار سے اسے جاری رکھتے ہیں تو ہمارے پاس چند ہفتے بچتے ہیں اور اس کا مطلب ہے کہ ڈیل بحال نہیں ہوگی۔‘
ایران کا موقف ہے کہ وہ صرف سول نیوکلیئر پروگرام چاہتا ہے، لیکن مغربی طاقتوں کا کہنا ہے کہ ایران کا یورینیم کی افزودگی کرنے کا مطلب ہے کہ وہ اسے ایٹمی ہتھیار بنانے میں بھی استعمال کر سکتا ہے۔