Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دوسروں کے حقوق کا احترام ایمان کا بنیادی تقاضا ہے، امام حرم

 
مکہ مکرمہ.... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر سعود الشریم نے واضح کیا ہے کہ اسلامی شریعت کامل شریعت ہے ۔ یہ ہر طرح کی خامیوں ، کمزوریوں اور لایعنی باتوں سے پاک ہے۔اسلامی شریعت بنی نوع انساں کے مفادات کے حصول ، خرابیوں کے ازالے ، بھلائیوں کے در کھولنے اور عقائد و قوانین کی بدی کے دروازے بند کرنے کیلئے آئی ہے۔ اسلامی شریعت نے انسان کی 5بنیادی ضرورتوں کا بھرپور احاطہ کیا ہے۔ دین، عقل ، دولت ، آبرو اور حسب نسب کی حفاظت کے ضامن احکام دیئے ہیں۔ وہ ایمان افروزروحانی ماحول میں جمعہ کا روح پرور خطبہ دے رہے تھے۔ امام حرم نے کہا کہ دین ودنیا کے تمام امور مفادات کے حصول اور نقصانات کے ازالے میں محصور ہیں۔ اسلامی شریعت نے بنی نوع انسان کے تمام مفادات کی نشاندہی کرکے ان کے اطراف حفاظت کا حصار قائم کردیا ہے۔ اسلامی شریعت نے تمام نقصانات متعین کرکے ان سے بچاﺅ کی تدابیر بتائی ہیں اور ان پر عمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ علمائے شریعت نے قرآن و سنت کے تناظر میں بنیادی دستوری ضابطے عطا کئے ہیں۔ ایک ضابطہ یہ ہے کہ نقصان واجب الدفع ہے۔ ایک ضابطہ یہ ہے کہ کسی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں۔ اسی طرح اسلامی فقہ نے ہمیں یہ ضابطہ بھی دیا ہے کہ انسان ضرر کا متحمل نہیں ہوگا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اپنوں اور دوسروں کے حقوق سمجھائے ہیں۔ انکی حفاظت کی ہدایت کی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ سلم نے ہمیں ننگی تلوار کسی کو پکڑانے یا کسی کی طرف بڑھانے سے منع کیا ہے۔ایسا مذہب مسلمانوں کو ایک دوسرے کا خون بہانے کی اجازت کیسے دے سکتا ہے۔ اسلام نے فریب ، حسد ، غیبت ، نفرت ، چغلی، بغض، اشاروں کنایوںسے برائی، حق تلفی،لوگوں کی دولت پر ہاتھ صاف کرنے ، کسی کو اس کے مذہب، اسکے ذہن او راسکی آبر وکے حوالے سے نقصان پہنچانے سے منع کیا ہے۔ امام حرم نے کہا کہ انسانی ذہن کتنا ہی پختہ ، انسانی سوچ کتنی بھی عالی اور انسانی معرفت کتنی بھی وسیع و عمیق کیوں نہ ہوجائے وہ اسلامی شریعت جیسے عظیم قاعدوں ضابطوں تک رسائی حاصل نہیں کرسکتی۔ امام الشریم نے کہا کہ نقصان اٹھانے اور نقصان پہنچانے سے روکنے کے سلسلے میں اللہ کا عطا کردہ ضابطہ ایسا رنگ ہے جس پر کوئی اور رنگ نہیں چڑھ سکتا۔امام حرم نے کہاکہ اسلام نے دوسروں کے حقوق کے احترام کی ہمیں تلقین کی ہے۔ دوسروں کے حقوق کا احترام ایمان کا بنیادی تقاضا ہے۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر علی الحذیفی نے بھلائی کے موضوع پر جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام نے ہمارے لئے بھلائی اور اچھے کاموں کے بے شمار دروازے اور راستے کھول دیئے ہیں۔ مسلمان اچھائی کے جس راستے سے چاہے اپنی دنیا سنوار سکتا ہے اور اپنی آخرت کو آراستہ کرسکتا ہے۔ ہمیں حکم ہے کہ اچھائیوں میں ایک دوسرے پر بازی لیجانے کی کوشش کریں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے معروف صحابی حضر ت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا میں تمہیں بھلائی کے دروازوں کا علم نہ دیدوں۔ یہ کہہ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا روزہ ڈھال ہے اور صدقہ غلطی کی آگ کو ٹھیک اسی طرح بجھا دیتا ہے جس طرح پانی آگ کو ۔ آدھی رات کو نماز کی ادائیگی بڑی کامیابی ہے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرما کر قرآن پاک کی وہ آیت تلاوت کی جس میں کہا گیا ہے کہ اہل ایمان وہ ہیں جن کے پہلو بستروں سے کنارہ کش رہتے ہیں۔ وہ اللہ سے ڈر کر اور اسکی رحمت کی امید پر اس سے دعائیں کرتے ہیں۔
 

شیئر: