Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان پر پارٹی اراکین کی تنقید ’ناقابل برداشت‘، پی ٹی آئی کی تنبیہ

مہنگائی کے باعث بعض پارٹی رہنماؤں نے وزیراعظم عمران خان پر دبے الفاظ میں تنقید کی تھی۔ (فوٹو: فائل)
پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی پالیسیوں اور حکومتی رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بنانے والے اپنے ارکان سے کہا ہے کہ وہ عمران خان پر تنقید کرنے سے باز رہیں۔
جمعے کے روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کی مرکزی قیادت کے اجلاس میں جہاں پارٹی کی تمام تنظیمیں توڑنے کا فیصلہ کیا وہیں حکمران جماعت نے بعض رہنماؤں کی جانب سے وزیراعظم پر تنقید کو ناقابل برداشت قرار دیا۔
اجلاس میں قرار دیا گیا کہ تحریک انصاف کا حصہ ہوتے ہوئے عمران خان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرنا ہوگا اور اگر کسی رکن کو عمران خان پر اعتماد نہیں تو ایسے ارکان کا عمران خان کے ٹکٹ پر اسمبلیوں میں رہنے کا جواز بھی نہیں بنتا۔
تحریک انصاف کے اہم ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’اجلاس میں کچھ رہنماؤں کو یہ ذمہ داری دی گئی کہ وہ پارٹی پر تنقید کرنے والے رہنماؤں سے رابطہ کریں گے اور انھیں وزیراعظم پر تنقید نہ کرنے کا کہیں گے۔‘
ذرائع کے مطابق اس فیصلے پر عمل درآمد بھی شروع ہو چکا ہے۔ اجلاس کے فوراً بعد کچھ رہنماؤں نے پارٹی کے متعدد ارکان سے رابطے کیے۔
تحریک انصاف کے ایک اہم رہنما نے اردو نیوز کو بتایا کہ کچھ وزراء نے ان سے رابطہ کیا اور بظاہر مشورہ دیا ہے کہ پارٹی پالیسیوں سے اختلاف کرتے وقت وزیراعظم عمران خان کی ذات پر تنقید سے باز رہا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ’تحریک انصاف کے اندر خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات اور ضمنی انتخابات میں شکست کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال میں یہ تاثر موجود ہے کہ مہنگائی اور گورننس کے مسائل کے باوجود عوام کا عمران خان پر اعتماد برقرار ہے۔‘
پارٹی رہنما کے مطابق ان کو بتایا گیا کہ ’جب پارٹی رہنماؤں کی جانب سے مسائل کا ذمہ دار وزیراعظم کو قرار دیا جائے تو اس سے نہ صرف عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچے گی بلکہ پارٹی کی مقبولیت کا گراف مزید نیچے جانے کا امکان ہے جو بلدیاتی انتخابات کے اگلے مراحل میں نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔‘

 خیبرپختونخوا کے حالیہ بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کو ناکامی ہوئی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اس حوالے سے حکومتی رہنماؤں وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وزیراعظم کے معاون خصوصی  برائے سیاسی امور شہباز گل سے رابطہ کیا گیا تاہم دونوں رہنماؤں نے موقف دینے سے گریز کیا۔
خیال رہے کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں شکست کے بعد بعض پارٹی رہنماؤں اور صوبائی وزراء کی جانب سے شکست کی وجہ مہنگائی کو قرار دیا گیا تھا جبکہ وزیراعظم نے ٹکٹوں کے اجرا میں غلطیوں کو پارٹی شکست بتایا تھا۔ 
مہنگائی کے سبب بعض تحریک انصاف کے بعض رہنما یہاں تک کہہ چکے ہیں کہ عمران خان بحیثیت وزیراعظم عوامی توقعات پر پورا نہیں اتر سکے جبکہ اٹک سے رکن اسمبلی کہہ چکے ہیں وزیراعظم کی ٹیم نااہل لوگوں پر مشتمل ہے۔
ادھر تحریک انصاف کے نئے تنظیمی عہدیداروں کے ناموں کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے۔
فواد چوہدری نے اس حوالے سے بیان میں کہا کہ پارٹی تنظیموں کی تحلیل کے بعد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پارٹی کی نئی تنظیم کا اعلان کیا ہے، اسد عمر تحریک انصاف کے نئے سیکرٹری جنرل ہوں گے۔ پرویز خٹک خیبر پختونخوا، علی زیدی سندھ، قاسم سوری بلوچستان، شفقت محمود پنجاب اور خسرو بختیار جنوبی پنجاب کے صدور ہوں گے۔

شیئر: