غلط ٹریفک چالان نے سعودی شہری کو پریشانی میں مبتلا کردیا
متاثرہ شخص اس شہرمیں گیا ہی نہیں جہاں چالان رجسٹر ہوا۔ (فوٹو، ٹوئٹر)
ایک سعودی شہری ٹریفک سگنل توڑنے کا چالان دیکھ کر پریشان ہوگیا۔ متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ اس شہر میں وہ گئے ہی نہیں، جہاں کا چالان موصول ہوا ہے۔ شہری نے ٹریفک پولیس کے ٹوئٹر پر شکایت بھی درج کرا دی تھی۔
عاجل نیوز کے مطابق حائل شہر میں مقیم ایک سعودی شہری نے ٹریفک پولیس کے ٹوئٹر پر شکایت کی کہ ان کو ٹریفک سگنل خلاف ورزی کا چالان موصول ہوا ہے مگر وہ ’الھفوف‘ شہر کا ہے جہاں میں گیا ہی نہیں۔
شہری کی جانب سے مزید کہا گیا تھا کہ ’ٹریفک چالان کے خلاف شکایت درج کی مگر اسے رد کر دیا گیا، اس صورت میں کیا کروں جبکہ میں نے نہ توخلاف ورزی کی اور نہ ہی ان دنوں میں اس شہرمیں تھا جہاں کا چالان موصول ہوا ہے۔‘
شکایت کا جواب دیتے ہوئے محکمہ ٹریفک کا کہنا تھا کہ خود کار سسٹم کے ذریعے ہونے والے چالان پر اعتراض دائر کرنے کے لیے پیشگی وقت حاصل کرکے محکمہ ٹریفک پولیس سے رجوع کریں جہاں معاملے کی تحقیق کرنے کے بعد اعتراض پر ضروری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
واضح رہے سعودی عرب کے تمام شہروں میں ٹریفک نظام کو موثر اور مربوط کرنے کے لیے خودکار چالان سسٹم نصب کیا گیا ہے جس کے ذریعے خلاف ورزیوں پرخودکار انداز میں چالان کیا جاتا ہے۔
کیا جانے والا چالان خلاف ورزی کے مرتکب گاڑی کے مالک کو موبائل پر ارسال کر دیا جاتا ہے۔ چالان سسٹم گاڑی کی نمبر پلیٹ کو ریکارڈ کرکے اس کے ذریعے خلاف ورزی کی اطلاع گاڑی کے مالک کو ارسال کر دی جاتی ہے۔
خیال رہے ٹریفک قانون کے تحت سگنل کی خلاف ورزی پر تین ہزار ریال کا چالان کیا جاتا ہے۔ خود کار سسٹم کے ذریعے ہونے والے چالان کی فوٹیج اور تصاویر بھی ادارے کے مرکزی کمپیوٹر کو ارسال کر دی جاتی ہیں۔