امریکہ میں کنفیڈریٹ جنرل کے مجسمے کی بنیاد کو توڑنے والے کارکنان نے پیر کو ایک تانبے کا ڈبہ دریافت کیا ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اسے 130 برس پہلے دفن کیا گیا تھا۔ اسے منگل کو کھولا جائے گا۔
امریکی ریاست ورجینیا کے گورنر ریلف نارتھیم نے ٹویٹ کی کہ ’انہوں نے اسے ڈھونڈ لیا ہے۔ یہ ممکنہ طور پر وہ ٹائم کیپسیول ہے جس کی سب کو تلاش تھی۔‘
مزید پڑھیں
-
’دنیا ہے دل والوں کی‘: کراچی میں جارج فلوئیڈ کی پینٹنگNode ID: 484496
واضح رہے کہ ٹائم کیپسیول سے مراد ایسا کنٹینر ہے جس میں تاریخی اشیا ہوتی ہیں اور انہیں مستقبل میں دریافت کے لیے دفن کیا جاتا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سال 1887 میں شائع ہونے والے ایک آرٹیکل میں بتایا گیا ہے کہ یہ ٹائم کیپسیول جنرل رابرٹ لی کے مجسمے کے نیچے دفن تھا اور اس میں بٹن اور گولیوں جیسی اشیا، کانفیڈریٹ کی کرنسی، نقشے، مقتول صدر ابراہم لنکن کی نایاب تصویر اور دیگر چیزیں موجود ہیں۔
جنرل رابرٹ لی نے خانہ جنگی کے دوران شمالی ورجینیا کی فوج کی سربراہی کی تھی۔
ورجینیا کے گورنر کا کہنا ہے کہ اس ڈبے کا ایکس رے کر لیا گیا ہے اور اس کو منگل کو کھولا جائے گا۔
They found it! This is likely the time capsule everyone was looking for. Conservators studying it—stay tuned for next steps! (Won’t be opened today) pic.twitter.com/3lWrsPGZd2
— Governor Ralph Northam (@GovernorVA) December 27, 2021
’ماہرین کا ماننا ہے کہ اس میں خانہ جنگی کے وقت کا گولہ بارود، سکے اور کتابیں ہو سکتی ہیں۔‘
مجسمے کے نیچے سے ملنے والے ایک علیحدہ ڈبے کو گذشتہ ہفتے کھولا گیا تھا تاہم 1887 کے نیوز آرٹیکل میں جس ٹائم کیپسیول کے بارے میں بتایا گیا تھا، اس میں وہ چیزیں نہیں پائی گئیں تھیں۔
اس میں بھیگی ہوئی تین کتابیں، گیلے کپڑے کے لفافے میں ایک تصویر اور ایک سکہ پایا گیا تھا۔
یہ چیزیں ممکنہ طور پر وہ تھیں جنہیں مجسمہ نصب کرنے والے کارکنان نے مستقبل کے لیے دفنایا تھا۔
گذشتہ ہفتے ملنے والا باکس جوتے کے ڈبے جتنا تھا، تاہم پیر کو دریافت کیے جانے والے کا حجم اس سے دو گنا بڑا تھا۔
