پاکستان کی وکلاء تنظیموں نے واضح کیا ہے کہ وہ خاتون جج کی سپریم کورٹ میں تقرری کے خلاف نہیں لیکن ججز کی تعیناتی سینیارٹی کے مطابق ہونی چاہیے۔
اسلام آباد میں پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کے عہدیداروں نے پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ان کا مطالبہ ایک ہی ہے کہ سینیارٹی کے اصول کو کسی صورت نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
وکلاء تنظیموں نے سپریم کورٹ میں جسٹس عائشہ ملک کی تقرری پر غور کے لیے 6 جنوری کو بلائے گئے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے روز ہڑتال اور عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تقرری کے خلاف وکلا کا احتجاجNode ID: 598581
-
جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تقرری نہ ہو سکیNode ID: 598726
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی ممکنہ تعیناتی پر تنازع کیوں؟Node ID: 631336