اوٹاہ ....... اوٹاہ کی گریٹ بیسن یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے جنگلی بجوﺅں کے بارے میں حیرت انگیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ایک بجوکو کسی مرد ہ گائے کا بڑا ڈھانچہ دفناتے ہوئے دیکھا ہے۔ جو انکے عادات و اطوار کے بارے میں اب تک کی سائنسی معلومات کی بات ہے۔اب تک وہ دودھ پینے والے چھوٹے جانوروں کو دفناتے رہے تھے، پہلی بار وہ اتنے بڑے ڈھانچے کو ٹھکانے لگاتے ہوئے دیکھے گئے۔سائنسدانوں کے دعوے کے ساتھ ایک وڈیو بھی جاری ہوئی ہے جسے دیکھنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ گائے کی باقیات کو پوری طرح دفنانے میں بجو کو 5دن لگے۔ علم حیوانات کے مطابق بجو ایک ایسا جانور ہے جو اپنے کھانے پینے کی چیزیں تازہ اور قابل استعمال رکھنے کی غرض سے بڑی مہارت سے گڑھا کھود کر اس میں چھپا دیتا ہے اور ضرورت کے وقت اسے استعمال کرتا ہے۔اس حوالے سے جاری ہونے والی وڈیو فوٹیج گریسی ماﺅنٹین کے علاقے میں تیار کی گئی ہے۔ یہ واقعہ اپنی قسم کا پہلا ہے۔ جس میں کوئی چھوٹا جانور بالخصوص بجو اپنے سے کہیں زیادہ قد وقامت والے جانور کی باقیات کو ٹھکانے لگاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اوٹاہ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی جس ٹیم نے یہ تحقیقی رپورٹ تیار کی ہے انکا کہناہے کہ اب تک سائنسی دنیا بجوﺅں کی جینیاتی ساکھ کے بارے میں جو کچھ جانتی تھی اس کے بعد اس تازہ ترین واقعہ میں اور پرانی معلومات کے درمیان اچھا خاصا خلا ہے جسے حتمی نتیجے تک پہنچنے کیلئے پرکرنا ضروری ہے۔ جس علاقے میں یہ وڈیو تیار ہوئی ہے وہ سالٹ لیک سٹی کے مغرب میں واقع ہے اور موقع کی وڈیو تیار کرنے کیلئے جو کیمرہ استعمال ہوا وہ ”ٹائم لیپس“ قسم کا کیمرہ تھا۔ جو آہستہ آہستہ کئی دنوں تک از خود کام کرتا ہے اور تصاویر اتارتا رہتا ہے تاکہ جس چیز کی تصویر اتاری جارہی ہے اسکا ارتقائی علم سامنے آسکے۔