ثقافت کی نمائندگی کی خواہشمند ڈیجیٹل آرٹسٹ جواہر خالدی
ثقافت کی نمائندگی کی خواہشمند ڈیجیٹل آرٹسٹ جواہر خالدی
جمعرات 13 جنوری 2022 17:33
سکول میں ہم چھٹے پیریڈ میں سیڑھیوں میں چھپ جایا کرتی تھیں۔ (فوٹو عرب نیوز)
نوجوان سعودی فنکار مختلف شعبوں میں ثقافت سے لے کر دماغی صحت کے مسائل تک کے موضوعات کو تلاش کرنے کے لیے اپنے ہنر کا استعمال کر رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق 23 سالہ سعودی آرٹسٹ جواہر خالدی جو ڈیجیٹل آرٹ میں مہارت رکھتی ہیں نے بتایا ہے کہ وہ دنیا کے سامنے سعودی ثقافت کی نمائندگی کرنا چاہتی ہیں۔
جواہر کا کہنا ہے کہ میں ایسا فن تخلیق کرنا چاہتی ہوں جسے لوگ صرف دیکھ کر تعریف کریں جب میرے کسی کام کو دیکھیں تو انہیں اس میں اپنائیت کا احساس ہونا چاہیے۔
جواہر کا کہنا ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا کے حوالے سے سکل شیئر اور یوٹیوب جیسے پلیٹ فارمز سے اپنی مہارتیں سیکھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے انداز کو اپنانا مشکل تھا جو کہ دوسرے کو آپ کی ترجیحات کے بارے میں بتاتا ہے۔ میں گرافک ناول کا مطالعہ کرتی تھی اور اب یہ میرا انداز ہے اور یہ ایسی چیز ہے جسے آپ برسوں کی محنت سے حاصل کرتے ہیں۔
فنکارہ کا کہنا ہے کہ میں اپنے تیار کردہ شاہکار کے ذریعے اپنے جذبات اور خیالات کا اظہار دوسروں تک پہنچانا چاہتی ہوں۔
جواہر خالدی نے اپنی ایک پینٹنگ کو حصہ سادس(چھٹا پیریڈ)کے عنوان سے تیار کیا ہے جسے وہ اپنی یادداشت کہتی ہیں۔
فنکارہ کا کہنا ہے کہ سرکاری سکول میں پڑھائی کے دوران ہم چھٹے پیریڈ میں سیڑھیوں میں چھپ جایا کرتی تھیں۔
یہ میری پسندیدہ یادداشت ہے اور اسی لیے میں نے اسے اپنے پسندیدہ کام میں شامل کیا ہے۔
جواہر خالدی کا کہنا ہے کہ اپنے کام پر میں زیادہ تر مثبت تبصرے ہی وصول کرتی ہوں جب کہ میں اپنے کام پر تنقید سننے کے لیے بھی تیار رہتی ہوں۔