اسلا م آباد.. وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ پر قابو پانے میں 2 سے 3 ہفتے لگ سکتے ہیں ۔ اپریل ختم ہونے سے پہلے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم ہوجائے گا۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں کہا کہ مختلف شہروں میں گزشتہ سال اپریل کے مقابلے میں رواں برس درجہ حرارت زیادہ ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ دس بارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ وہاں کی جارہی ہے جہاں سے 90 فیصد ریکوری نہیں ہورہی۔انہوں نے بتایا اپریل میں بجلی کی پیداوار 12 ہزار 550 میگاواٹ ہے ۔ 2016 سے اب تک بجلی کی پیداوار میں ایک ہزار میگاواٹ کا اضافہ ہوا ہے۔ پن بجلی کی پیداوار 2 ہزار میگاواٹ کے قریب ہے۔ آئندہ چند ماہ میں پن بجلی کی پیداوار میں 1500 میگاواٹ اضافہ ہوگا۔آئی پی پیز 8 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کررہی ہیں جبکہ ہماری اپنی کمپنیاں 2836 میگاواٹ ریکارڈ بجلی پیدا کررہی ہیں۔ ملک میں اس وقت بجلی کی طلب 17 ہزار 140 میگاواٹ ہے۔ اپریل کے اختتام سے پہلے لوڈشیڈنگ کو شہری علاقوں میں 3 اور دیہی علاقوں میں 4 گھنٹے پر لے آئیں گے۔وفاقی وزیر کے مطابق مئی میں ملک میں ساڑھے 4 ہزار میگاواٹ بجلی دستیاب ہوگی۔گردشی قرضوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ 31 مارچ تک گردشی قرضے 385 ارب روپے تھے، ان کی ادائیگی کا خصوصی آڈٹ ہوچکا ۔ اب ان قرضوں کی ادائیگی کا باب بند ہوگیا ہے ۔