لندن... برٹش ہارٹ فاونڈیشن نے خبردار کیا ہے کہ ملک کی ایک تہائی آبادی جس کی تعداد 2 کروڑ کے برابر ہے اپنی کاہلی ، سستی ، غیر فعالیت ، بے عملی اور غیر صحتمندانہ طرز زندگی گزارنے سے دل کے جان لیوا حملوں کے خطرات سے دوچار ہے اگر یہی صورتحال رہی تو ملک میں دل کے جان لیوا دوروں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ ہارٹ فاونڈیشن نے اس حوالے سے جو سروے اور تحقیقی رپورٹ مرتب کرائی ہے اس میں یہ بھی کہا گیا کہ صورتحال اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ بیمار پڑنے کے خطرات ان لوگوں کو بھی درپیش ہیں جو مناسب حد تک ورزش بھی کرتے ہیں اور فعال بھی رہتے ہیں۔ بی ایچ ایف کے ایسوسی ایٹ میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر مائیک نیپٹن کے مطابق ملک کے بعض علاقوں کے تقریباً 50 فیصد بالغ افراد صحتمند کہلانے کے مستحق ہیں تاہم اسکاٹ لینڈ میں فعال، متحرک اور ورزش کرنے والوں کی تعداد سب سے زیادہ یعنی 37 فیصد ہے۔ صورتحال کے پیش نظر برطانوی حکومت نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ہفتے میں کم ازکم 150 منٹ تک معتدل لیکن اچھی ورزش کریں۔ اعدادوشمار کے مطابق برطانیہ میں ایک عام آدمی اپنی زندگی کا 20 فیصد وقت بیکار بیٹھ کر گزار دیتا ہے یعنی ہر سال 78 دن کاہلی کی نذر کردیتا ہے اس لئے ضرورت یہ ہے کہ ہر شخص حسب المقدور حد تک فعال اور متحرک رہے اور باقاعدگی سے ورزش کرنے پر بھرپور توجہ دے۔