Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی بڑے دل والے اور سخی ہیں، جرمن خاتون سیاح

بادیہ نشینوں نے ہماری خوب خاطر تواضع کی۔ (فوٹو العربیہ
جرمن سیاح خاتون کیتھرینا نے دو ماہ تک سعودی عرب کی سیر وسیاحت کے بعد اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی بڑے دل والے اور سخی ہوتے ہیں‘۔
العربیہ نیٹ کے مطابق کیتھرینا اپنے شوہر کے ہمراہ سعودی عرب کی سیر و سیاحت کے لیے پہنچی تھیں۔ انہوں نے مملکت کے صحراؤں کی سیر کی۔ انہیں صحرا، کھلے  آسمان پر نظر آنے والے ستارے اور صحرائی ثقافت بے حد پسند ہے۔ انہوں نے صحرا کی ثقافت اور عظیم خلائی فلموں کے تصور کو ایک دوسرے سے جوڑنے کی کوشش کی۔

شوہر کے ہمراہ مملکت کی سیاحت کے لیے آئی۔ (فوٹو العربیہ)

26 سالہ کیتھرینا کا کہنا ہے کہ ’اس نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ وہ سعودی عرب کی سرحدوں تک رسائی حاصل کرسکے گی‘۔
2020 میں شادی کے بعد میں نے اپنے خاوند کے ہمراہ طے کیا  کہ ہنی مون دنیا کا چکر لگا کر منائیں گے۔ پیسے جمع کیے، گاڑی خریدی اور اسے لمبے سفر کے لیے درکار سہولیات سے آراستہ کیا۔ 23 سے زیادہ یورپی و افریقی ممالک کی سیر کی۔
کیتھرینا نے بتایا کہ ’صحراؤں اور بیابانوں میں سیر و سیاحت پر میں نے کافی کچھ پڑھا تھا۔ میرے خاوند کو اس سے شغف رہا ہے۔ دونوں نے ربع الخالی کے دلکش مناظر اور سیاحتی نوادر سے لطف اٹھانے کے لیے سعودی عرب کا سفر کیا‘۔


ربع الخالی کے دلکش مناظر سے لطف اٹھایا۔ (فوٹو العربیہ)

کیتھرینا نے کہا کہ ‘صحرا کی ثقافت، اونٹ، ستارے اور ریت کے تودوں کے درمیان سفر بڑا دلچسپ تجربہ رہا ہے۔ اس قسم کے مناظر یادگار تصاویر اور فلموں کے سوا کہیں نہیں ملتے‘۔
کیتھرینا نے بتایا کہ ‘ہم دونوں نے سعودی عرب میں دو ماہ سے زیادہ گزارے۔ 14 ہزار کلو میٹر سے زیادہ رقبے میں پھیلے صحرا اور سعودی شہروں میں گھومے پھرے۔ ربع الخالی کی ریس کی۔ الاحسا میں کھجوروں کا میلہ، ریاض میں کیمل میلہ دیکھا۔ ہر جگہ ہماری خوب پذیرائی ہوئی۔ وادی الدیسہ، جدہ شہر، بحر احمراور العلا کے ساحل، حسما پہاڑ اور الخبر کے حرے  جیسے منفرد مقامات کی سیر کی‘۔
جرمن خاتون نے کہا کہ ’سعودی شہریوں نے میرے اور خاوند کے ساتھ منفرد معاملہ کیا۔ معاشرے کے مختلف طبقوں کی نمائندہ شخصیات نے ہمیں مدعو کیا۔ بادیہ نشینوں نے ہماری خوب خاطر تواضع کی‘۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: