Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلپائنی کوسٹ گارڈز کو حجاب کی اجازت، ’مسلمان خواتین کی حوصلہ افزائی ہوگی‘

فلپائن کوسٹ گارڈ میں ایک ہزار 850 مسلمان اہلکار ہیں جن میں سے دو سو خواتین ہیں۔ فائل فوٹو: روئٹرز
فلپائن کوسٹ گارڈ نے اپنے اہلکاروں کے یونیفارم میں سکارف کو شامل کیے جانے کی منظوری کا اعلان کیا ہے تاکہ مسلمان خواتین کے لیے سروس میں شمولیت آسان ہو سکے۔
واضح رہے کہ مسلمان فلپائن کی 11 کروڑ کی آبادی کا چھ فیصد ہیں۔ فلپائن کوسٹ گارڈ میں ایک ہزار 850 مسلمان اہلکار ہیں جن میں سے 200 خواتین ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق جمعرات کو جاری کیے بیان میں فورس کا کہنا تھا کہ ’فلپائن کوسٹ گارڈ نے مسلمان خواتین اہلکاروں کے یونیفارم میں حجاب کی منظوری دے دی ہے۔‘
یہ پالیسی گذشتہ ہفتے عمل میں لائی گئی تھی۔
بیان کے مطابق ’فلپائن کوسٹ گارڈ میں شامل مسلمان کمیونٹی نے تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔ کمیونٹی کے ارکان نے امید ظاہر کی ہے کہ حجاب کو باقاعدہ طور پر فلپائن کوسٹ گارڈ کے یونیفارم میں شامل کرنے سے مسلمان خواتین کی کوسٹ گارڈ میں شمولیت کی حوصلہ افزائی ہوگی۔‘
کوسٹ گارڈ سروس کے امام، کپتان ایلسمن ایس بروا نے گذشتہ سال حجاب کو یونیفارم کا حصہ بنانے کا مشورہ دیا تھا۔
نیشنل کمیشن آن مسلم فلپینوز نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔
کمیشن نے اس اقدام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا کی ایک پوسٹ میں اس کے بارے میں لکھا۔
فلپائن کوسٹ گارڈ ملک کی  پولیس، مسلح افواج اور جیل انتظامیہ کے دفتر کے نقش قدم پر چل رہی ہے، جنہوں نے پہلے ہی سے مسلمان خواتین ملازمین کے لیے حجات کی اجازت دے رکھی ہے۔
سال 2017 میں سکیورٹی فورسز نے حجاب پہننے والی خواتین فوجیوں کو ماراوی میں تعینات کیا تھا تاکہ شہر میں مہینوں سے فلپائن سکیورٹی فورسز اور داعش سے منسلک دہشتگردوں کے خلاف تنازع کے دوران وہاں کی کمیونٹیز کو مدد فراہم کی جا سکے۔

شیئر: