Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرین تنازع، طلبہ کو نکالنے کے لیے پی آئی اے کے فضائی آپریشن کا اعلان

ترجمان پی آئی اے کے مطابق ’طالب علموں کے پولینڈ پہنچتے ہی پرواز روانہ کردی جائے گی‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے یوکرین میں پھنسے طلبہ کو نکالنے کے لیے خصوصی فضائی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔  
ترجمان پی آئی اے کے مطابق یوکرین میں موجود دو ہزار پاکستانی طلبہ کو وطن واپس لانے کے لیے پولینڈ سے فضائی آپریشن شروع کیا جائے گا۔ 
پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ ’تمام طلبہ کو یوکرین کے شہر ترنوپل میں اکٹھے ہوں گے جہاں سے پاکستانی سفارت خانہ زمینی راستے سے  تمام طلبہ کو پولینڈ پہنچائے گا۔ پی آئی اے کا بوئنگ 777 طیارہ پولینڈ سے طلبہ کو وطن واپس پہنچائے گا۔‘  
پی آئی اے کی جانب سے اس حوالے سے جمعے کو ایک اعلامیہ بھی جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’سی ای او پی آئی اے اور یوکرین میں پاکستانی سفیر میجر جنرل (ر) نوئل کھوکھر کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔‘
‘سی ای او پی آئی اے کی پیش کش پر یوکرین میں موجود 2 ہزار پاکستانی طالبع لموں کی وطن واپسی کے لیے آپریش کی تیاری کرلی گئی ہے۔‘ 
اعلامیے کے مطابق ’طالب علموں کے پولینڈ پہنچتے ہی پرواز روانہ کردی جائے گی، ہم وطنوں کو ان کے گھروں تک واپس پہنچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔‘  
ترجمان پی آئی اے کا مزید کہنا تھا کہ ’پولینڈ کے لیے پروازوں کے شیڈول کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔
یوکرین میں موجود پاکستانی طلبہ و طالبات نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ انہیں روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی کے تناظر میں بحفاظت پاکستان لے جانے کے انتظامات کیے جائیں۔
اس پر پاکستانی سفارتخانے کا کہنا تھا کہ ’سفارتخانہ ان طلبہ و طالبات کے ساتھ رابطے میں ہے جو ہمارے مشورے کے باوجود ملک نہ چھوڑ سکے۔‘
سفارت خانے کا مزید کہنا تھا کہ ’ان لوگوں کو ترنوپل جانے کا کہا گیا ہے جہاں ان کے ممکنہ انخلا کے لیے انتظامات کیے جائیں گے۔‘
دوسری جانب یوکرین میں پھنسے پاکستانی شہریوں اور طلبہ و طالبات نے پاکستانی سفارت خانے کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے ایک پاکستانی شہری نے اردو نیوز کو بتایا کہ ان کے لیے ترنوپل پہنچنا ممکن نہیں ہے۔
خارکوو میں موجود مجاہد عباس کا کہنا ہے کہ ’ترنوپل یہاں سے ہزار یا 1200 کلومیٹر پر واقع ہے اور یہاں ٹرین اور بس سروس بھی بند کردی گئی ہے۔‘

شیئر: