Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شامی ایئر بیس پر آگ 2گھنٹے بھڑکتی رہی

دمشق----شام نے امریکی فوجی کارروائی کو جارحیت قرار دیتے ہوئے اس کی پرزور مذمت کی ہے۔شامی حکام کے مطابق حکومت کے زیر کنٹرول ایئر بیس پر ہونے والا حملہ ’بھاری نقصان‘ کا سبب بنا۔شام کے صوبے حمص کے گورنر طلال برازی کا خبر رساں ادارے اے پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ان حملوں کا مقصد ’زمین پر موجود دہشت گردوں کی حمایت ہے‘۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حملوں کے بعد ایئر بیس پر لگنے والی آگ دو گھنٹے تک بھڑکتی رہی جس کے بعد اس پر قابو پایا گیا۔دوسری جانب شامی حزب اختلاف گروہ نے امریکی حملے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے شام میں جاری حکومتی بے خوفی کے خاتمے کی نوید قرار دیا۔ دریں اثناء اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ہنگامی اجلاس میں روس کے نائب سفیر ولادمیر سفکرونوف نے امریکہ کو شام پر دوبارہ میزائل حملہ کرنے کی صورت میں ’سخت نتائج‘ کی تنبیہ کی ہے۔روس کے نائب سفیر ولادمیر سفکرونوف کا کہنا تھا کہ ’آپ کو منفی نتائج کے لیے تیار رہنا ہوگا اور اس کی تمام ذمہ داری ان لوگوں کے کندھوں پر ہو گی جنھوں نے یہ حملے کیے۔ دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شیرت فضائی اڈے پر امریکی میزائل حملے کے بعد شام کے فضائی دفاع کو مضبوط کیا جائے گا۔ ترجمان اگور کوناشینکوو نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'شام کے انتہائی حساس مقامات اور اڈوں کو محفوظ بنانے کے لیے مختلف اقدامت لیے جائینگے تاکہ ان کی قابلیت اور صلاحیت میں بہتری آسکے۔

شیئر: