’دوسری شادی پر بیوی کو گھر سے نکال دیا جاتا ہے،اس کے خلاف جدوجہد کرنا ہوگی‘
عمران خان نے کہا کہ خواتین کی تعلیم پر جو زور دینا چاہیے تھا وہ نہیں دیا۔ فوٹو اے ایف پی
وزیراعظم عمران خان نے عالمی یوم نسواں کے موقع پر تقریب سے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں اکثر خواتین کو ان کے حقوق نہیں ملتے، حکومت میں آنے کے بعد سے خواہش تھی کہ خواتین کو بااختیار بنایا جائے۔
منگل کو راولپندی کی فاطمہ جناح یونیورسٹی میں عالمی یوم نسواں کی مناسبت سے منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ آدمی دوسری شادی کرتا ہے تو بیوی کو گھر سے نکال دیتا ہے، اکثر بچوں کو بھی لے جاتا اور بیوی کو کوئی حق نہیں ملتا جس کے خلاف جدو جہد کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ طلاق میں بھی خواتین کے حقوق ہیں اور جیسے جیسے معاشرے میں شعور بڑھے گا تو اس سے متعلق قانون پر بھی عمل درآمد کرائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ خواتین کی تعلیم پر جو زور ہمیں دینا چاہیے تھا وہ نہیں دیا، ایک پڑھی لکھی ماں سارے گھر کو آگے لے جاتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ احساس پروگرام کا 98 فیصد پیسہ خواتین کو دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکوؤں کا گلدستہ اور چوروں کا ٹولہ جو بھی کرے گا وہ اس کے لیے تیار ہیں، جو بھی منصوبہ بندی کر لیں اس کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ طاقتور چور لندن میں محلات خریدتا ہے، جب تک زندہ ہیں این آر او نہیں دیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ قانون کی حکمرانی ہے۔
خیال رہے کو اتوار کو میلسی میں جلسہ عام سے خطاب میں وزیر اعظم نے اپوزیشن پارٹیوں اور رہنماؤں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ ان کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’عدم اعتماد لانے والوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ جو کچھ کرنا ہے کریں لیکن جب عدم اعتماد ناکام ہوگی تو جو میں آپ کے ساتھ کروں گا کیا آپ اس کے لیے تیار ہیں؟‘