سعودی عرب نے دارالحکومت ریاض میں ایک آئل ریفائنری پر ہونے والے حملے کی مذمت کی ہے۔
عرب نیوز نے وزارت توانائی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ معمولی آتشزدگی کا سبب بننے والا یہ حملہ جمعرات کی صبح چار بج کر 40 منٹ پر ہوا، جس میں کوئی بھی شہری ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے ) کے مطابق وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ اس حملے کہ وجہ سے تیل کی سپلائی کے عمل پر کوئی اثر نہیں پڑا۔
کہا یہ جا رہا ہے کہ اس قسم کے حملوں کا مقصد صرف سعودی عرب کو نشانہ بنانا نہیں بلکہ اس کا ہدف پوری دنیا میں تیل کی ترسیل کے عمل کو غیر مستحکم کرنا ہے۔
وزارت توانائی نے سعودی عرب کے اس مطالبے کا اعادہ کیا ہے کہ دنیا اس قسم کی انتشار انگیزی اور دہشت گرد حملوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف سخت موقف اپنائے۔
گو کہ اس تازہ حملے کے بارے میں نہیں بتایا گیا کہ یہ کس گروپ کی جانب سے کیا گیا تھا لیکن ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا تسلسل کے ساتھ سعودی عرب کی جانب میزائل اور ڈرون داغ رہی ہے۔