تیل اور قابل تجدید انرجی میں سرمایہ کاری، بورس جانسن کا دورہ امارات
بورس جانسن نے کہا کہ ’پوتن کے یوکرین پر حملے سے عالمی بے یقینی پیدا ہوئی‘ (فوٹو: بورس جانسن ٹوئٹر)
روس کے یوکرین پر حملے کے بعد تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے تناظر میں برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے سعودی اور اماراتی حکام سے ملاقاتوں کے لیے خلیج کا دورہ کیا۔
عرب نیوز کے مطابق بورس جانسن روس پر برطانیہ کے انحصار کو کم کرنے کے لیے زیادہ تیل اور قابل تجدید انرجی میں سرمایہ کاری چاہتے ہیں۔
ان کے اس دورے کا مقصد زیادہ تیل حاصل کرنا بھی ہے جو برینٹ کروڈ کی قیمت نیچے لانے میں مددگار ہوگا جو گذشتہ ہفتے 140 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئی تھی۔
بورس جانسن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’پوتن کے یوکرین پر حملے کے فیصلے سے عالمی بے یقینی پیدا ہوئی ہے اور تیل کی قیمت بڑھی ہے۔‘
’ہر کوئی تیل کی قیمت میں اضافے کو دیکھ سکتا ہے۔ یورپ کے روسی گیس اور تیل پر انحصار کی وجہ سے پوتن مغربی ممالک کو بلیک میل کر رہے ہیں تاکہ مغربی معیشت کو یرغمال بنایا جاسکے۔ ہمیں آزادی چاہیے۔‘
سعودی عرب اور روس کی قیادت میں زیادہ تیل پیدا کرنے والے ممالک نے معاہدہ کیا تھا کہ ہر ماہ تیل کی پیداوار میں اضافہ کیا جائے گا، لیکن روس اور یوکرین کی جنگ کو اس وقت مدنظر نہیں رکھا گیا تھا۔
یو اے ای کے وزیر توانائی نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ ان کا ملک ’اوپیک پلس معاہدے اور ماہانہ پیداوار کے وعدے پر قائم ہے۔‘
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے انرجی کی ترسیل اور دیگر معاملات پر بات چیت کے لیے گذشتہ ماہ اپنے دو نمائندے ریاض بھیجے تھے۔
برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’یہاں آنے کا صرف یہ مقصد نہیں کہ ان کے پاس تیل ہے، بلکہ خلیجی ممالک میں بہت بڑے سرمایہ کار بھی ہیں۔‘