Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین اور پاکستان کی 15 ارب یوآن قرض کی تجدید پر مشاورت جاری: چینی ترجمان

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’چین کے وزیرِ خارجہ نے کمرشل قرضے کے رول اوور کی بھی منظوری دی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں چینی سفارت خانے نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان نے 15 ارب یوآن قرض کی تجدید پر دوستانہ مشاورت کو برقرار رکھا ہوا ہے۔
اسلام آباد میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی پی) سے جمعرات کو گفتگو کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
قبل ازیں بدھ کو پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ہوانگ شن میں چین کے سٹیٹ قونصلر اور وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ ’چین نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کا قریبی اتحادی ہے اور ہمیشہ رہے گا۔‘
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’چین کے وزیرِ خارجہ نے کمرشل قرضے کے رول اوور کی بھی منظوری دی ہے۔ اس قرض کی ادائیگی کی مدت رواں ہفتے ختم ہونے والی تھی اور یہ فیصلہ پاکستان کو ایک بڑا مالی ریلیف فراہم کرے گا۔‘
’متعلقہ حکام کی طرف سے طریقہ کار کو مکمل کیا جا رہا ہے، اس حوالے سے جلد اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ڈیزل کی بین الاقوامی قلت سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی مدد کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔‘
اے پی پی کے مطابق پاکستان کی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’معاشی استحکام کی کوششوں کو تقویت دینے کے لیے حکومت پاکستان چینی حکام کے ساتھ تمام جاری سہولیات کی رول اوور/ری فنانسنگ کے لیے رابطے میں ہے۔‘
’مارچ میں چار ارب 30 کروڑ کی دو سہولتی قرضوں کی ادائیگی کی مدت ختم ہوگئی جن میں سے دو ارب امریکی ڈالر کے سیف ڈپازٹس کو رول اوور کردیا گیا اور 15ہزار ملین یوان (یعنی تقریباً دو ارب تین کروڑ ڈالر) کی سنڈیکیٹ سہولت کا رول اوور ہوگیا ہے۔‘

شیئر: