جو لوگ لائبریری سے کتابیں لیتے ہیں انہیں معلوم ہے کہ کتاب ایک مدت کے بعد واپس کرنی ہوتی ہے اور اگر ایسا نہ کیا جائے تو جرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے، لیکن بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو کتاب واپس ہی نہیں کرتے۔
کچھ ایسا ہی واقعہ برطانیہ میں پیش آیا جہاں ایک نامعلوم شخص نے یونیورسٹی کالج لندن (یو سی ایل) کی لائبریری کو 50 برس کے بعد ڈاک کے ذریعے کتاب واپس بھجوائی ہے، اور اس کے ساتھ ایک خط بھی موجود ہے۔
مزید پڑھیں
-
10 برس کے دوران انڈین فورسز کے 1200 اہلکاروں کی خود کشیNode ID: 657046
-
انڈیا: سکالرز اور سماجی کارکنان کی حجاب پابندی پر تنقیدNode ID: 658121
گذشتہ ہفتے یو سی ایل نے ایک ٹویٹ شیئر کی تھی جس میں کتاب بھیجنے والے کی تحریر بھی شامل کی گئی۔
تحریر میں لکھا ہے کہ ’ڈیئر لائبریرین، یہ کتاب 50 برس تک واپس نہیں کی گئی۔ مہربانی فرما کر اسے ردی کی ٹوکری میں نہ پھینک دینا، کیونکہ اب یہ نوادرات میں شامل ہو چکی ہے۔‘
برطانوی اخبار ایوننگ سٹینڈرڈ کے مطابق یہ کتاب ایک ڈرامے ’کیورولس‘ کا 1875 کا ایڈیشن ہے جسے 1974 کے موسم گرما میں یونیورسٹی کالج لندن لائبریری کو واپس کیا جانا تھا۔
یونیورسٹی کی لائبریرین سوزین ٹراؤس کا کہنا ہے کہ یہ کتاب اور اس پر لکھی تحریر کو دیکھ کر وہ دنگ رہ گئیں۔
“Dear Librarian, I fear this book is some 50 years overdue!”: Anonymous borrower finally returns their book to @UCLLibraries which was due in 1974 and could have racked up fines of £1,254 - alongside a hand-written note https://t.co/kakSnu9oER
— UCL News (@uclnews) March 30, 2022