اسلام آباد... وزارت مذہبی امور نے حج پالیسی 2017 ءکا اعلان کردیا۔ وزیراعظم پاکستان سمیت کسی بھی وی آئی پی اور پارلیمنٹرینز کیلئے کوئی خصوصی کوٹہ مختص نہیں ہوگا۔ گزشتہ7 سال کے دوران حج کرنے والے اور حج بدل کرنے والوں کو سرکاری حج اسکیم میں شامل نہیں کیا جائے گا ۔ سرکاری ا سکیم کے تحت 60 فیصد اور پرائیویٹ حج گروپ کے تحت40 فیصد کوٹہ دیا جائے گا۔ سرکاری اسکیم کے تحت پنجاب اور کے پی کے کے عازمین حج سے 280000 اور کراچی، کوئٹہ اور سکھر ریجن کے عازمین حج سے 270000 روپے لئے جائیں گے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ حج کوٹے میں تبدیلی کا فیصلہ 3صوبائی اسمبلیوں کی قراردادوں ‘ عوام اور میڈیا کے مطالبے پر کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکیم کے تحت حج درخواستیں 17 اپریل تک وصول کی جائیں گی۔ 28 اپریل کو قرعہ اندازی کے ذریعے حجاج انتخاب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حج درخواستیں10 بینکوں کی مخصوص برانچوں میں وصول کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری حج ا سکیم کے تحت حج بدل پر مکمل پابندی ہے تاہم پرائیویٹ اسکیم کے ذریعے حج پر جاسکتے ہیں۔ حجاج کرام کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں نزدیک ترین عمارتوں میں ٹھہرایا جائے گا۔ سرکاری حج اسکیم کے حجاج کو 3 وقت کا کھانا بھی فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کی طرح امسال بھی حجاج کیلئے نئے ما ڈل کی بسیں فراہم کی جائیں گی ۔ اس سال بھی50 فیصد عازمین حج کو مدینہ منورہ بھیجا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ تمام پاکستانی حجاج کرام اپنے احراموں پر شناخت کیلئے مخصوص ا سٹیکر آویزاں کریں گے۔ حجاج کی شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے گا۔