Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپیکر کی رولنگ کے بعد پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کا مستقبل کیا ہے؟

سپیکر اسمبلی کے مطابق ’گزشتہ رولنگز اور قانون کو دیکھتے ہوئے استعفوں پر فیصلہ دوں گا۔‘ (فوٹو: اے ایف پی) 
نومنتخب سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے فیصلے پر رولنگ دیتے ہوئے معاملہ ایک بار پھر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو بھجوا دیا ہے۔  
راجہ پرویز اشرف نے سنیچر کو قومی اسمبلی کے سپیکر کا عہدہ سنبھالتے ہوئے حکومتی ارکان اسمبلی درخواست پر پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کو قواعد و ضوابط کے مطابق دیکھنے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’گزشتہ رولنگز اور قانون کو دیکھتے ہوئے استعفوں پر فیصلہ دوں گا۔‘  
تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کا سٹیٹس کیا ہے؟  
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ حکام کے مطابق ’سپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کے بعد تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی بحال تصور ہوں گے جب تک ان کے استعفوں کے حوالے سے فیصلہ نہیں کیا جاتا۔‘  
حکام کے مطابق ’سپیکر  کے پاس اختیار ہے کہ وہ ایوان میں کسی بھی معاملے پر بحث کروانے کے بعد سپیکر کی جانب سے دی گئی رولنگ کو واپس لینے کا اختیار ہے۔‘  
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ایک اعلی عہدیدار نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’قائم مقام سپیکر قاسم سوری کی جانب سے منظور کیے گئے استعفوں کا نوٹیفیکیشن تاحال الیکشن کمیشن کو نہیں بھیجا گیا تھا۔‘  
نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اعلی عہدیدار نے بتایا کہ ’قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے قاسم سوری کو قواعد کے مطابق کی استعفی منظور کرنے کا مشورہ دیا تھا، تاہم قائم مقام سپیکر نے انفرادی طور پر تصدیق کرنے کے بجائے صرف استعفوں پر موجود دستخطوں کی ہی تصدیق کی اور صرف دو ارکان کے استعفی پر دستخط اسمبلی ریکارڈ سے تصدیق نہ ہونے کے باعث استعفی منظور نہیں ہوئے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں اب تک تحریک انصاف کے 125 ارکان کے ہی استعفے موصول ہوئے ہیں، جبکہ اتحادی جماعت کے کسی رکن کا استعفیٰ تاحال موصول نہیں ہوا۔‘
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے تصدیق کی کہ ’مونس الہی، شیخ رشید احمد اور زبیدہ جلال کے استعفے سیکرٹریٹ موصول نہیں ہوئے ہیں۔‘

تحریک انصاف نے گروپ کے شکل میں کھڑے ہو کر مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ حکام نے بتایا کہ ’قومی اسمبلی میں استعفیٰ انفرادی طور پر فلور آف دی ہاؤس پر انفرادی طور پر اعلان کے بعد تصدیق کی ضرورت نہیں ہوتی۔‘
’تاہم تحریک انصاف نے گروپ کے شکل میں کھڑے ہو کر مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے اس لیے رولز کے مطابق یہ ضروری ہے کہ انفرادی طور پر بلا کر استعفوں کی تصدیق کی جائے۔‘  
حکام کے مطابق ’قومی اسمبلی سیکرٹریٹ استعفوں کی تصدیق کرنے کے عمل کا جائزہ لینے کے بعد اپنی رپورٹ سپیکر آفس کو بھیجے گا جس کے بعد سپیکر قومی اسمبلی استعفوں سے متعلق فیصلہ کریں گے۔‘ 

شیئر: