سعودی عرب کے روایتی ملبوسات اپنے رنگوں، ڈیزائن اور کڑھائی کے حوالے سے خاص پہچان رکھتے ہیں۔ ماضی کی طرح حال میں بھی سعودی ملبوسات کی اپنی ایک شناخت ہے۔ مملکت کے متعدد علاقے اپنے ملبوسات کے حوالے سے ایک پہچان رکھتے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق روایتی ملبوسات کی تاریخ میں پی ایچ ڈی اور کنگ خالد تمغہ حاصل کرنے والی سعودی ڈیزائنر لیلی البسام نے بتایا کہ انہیں کم عمری سے سعودی عرب کے روایتی ملبوسات پسند رہے ہیں۔ یاد ہے کہ امی جب دادی کے کپڑے نکالتی تھیں تو مجھے بہت اچھا لگتا تھا۔ اس صندوق کے قریب جاکر کھڑی ہوجاتی تھی جس میں سرخ اور جامنی رنگ کے ملبوسات رکھے ہوتے تھے۔ مجھے یاد ہے جب پہلی بار قصیم کی کمشنری عنیزہ گئی تب اپنی زندگی کی پہلی پوشاک خریدی تھی۔ اس وقت مڈل کلاس کی طالبہ تھی۔

ڈاکٹر لیلی البسام نے بتایا کہ سعودی عرب کے روایتی ملبوسات کی خاص پہچان ان کا زرق برق ہونا ہے۔ یہاں ہرعلاقے کے ملبوسات دوسرے سے مختلف ہیں۔ مثال کے طور پر وسطی علاقے کے مرد ثوب، عقال، غترہ اور دقلہ اور بشت اہم تقریبات میں استعمال کرتے ہیں جبکہ خواتین ’المخنق‘ نامی جوڑا استعمال کرتی ہیں۔ تقریبات میں اپنے سر پر ’الھامہ‘ نامی خاص کپڑا رکھتی ہیں۔ برقعے کا استعمال کرتی ہیں۔ بیلٹ بھی پسند کرتی ہیں۔ شمالی علاقے کے مرد عقال، عقال، شماغ اور دقلہ پہنتے ہیں جبکہ خواتین الشیلہ اور المحوئل نامی جوڑے زیب تن کرتی ہیں۔
