Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چاہتا ہوں کہ کال دوں تو 20 لاکھ لوگ اسلام آباد پہنچیں: عمران خان

سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ جب وہ اسلام آباد کے لیے کال دیں تو 20 لاکھ لوگ وہاں پہنچیں۔
بدھ کو لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ وقت پاکستان کے لیے فیصلہ کن ہے۔
انہوں نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں یہاں آپ کی تیاری کروانے آیا ہوں۔‘ عمران خان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں لائحہ عمل دوں گا۔
انہوں نے کارکنوں کو مینار پاکستان کے جلسے کی مبارک باد دیتے ہوئے کہ انہوں نے اپنی 26 سال کی سیاسی زندگی میں اتنا بڑا جلسہ نہیں دیکھا۔
انہوں نے لاہور کے کارکنوں کو داد دیتے ہوئے کہا کہ آنے والے دنوں میں آپ کا کردار بہت اہم ہو گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کل رمضان کی ستائیسویں رات ہے، اسی شب کو ملک بنا تھا۔
’کل شب دعا ہو گی، اور مولانا طارق جمیل دعا کرائیں گے۔‘
ان کے مطابق ’ہر علاقے، ضلع میں ٹیلی ویژن سکرینز کے ذریعے کارکن دعا میں شرکت کریں۔‘
عمران خان نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے گھر گھر جا کر لوگوں کو بتانا ہے کہ کس طرح سازش کے ذریعے حکومت تبدیل کی گئی۔
’سازش کا مقصد یہ ہے کہ امریکہ ہمیں فتح کیے بغیر کنٹرول کرے، اثرورسوخ کے ذریعے۔‘
انہوں نے کارکنوں سے کہا ’میرا پیغام لے کر جانا ہے، تبلیغ کرنی ہے۔ لا الہ اللہ کا پیغام انسان کو آزاد کر دیتا ہے۔‘
ان کے مطابق ’جب میں آزاد خارجہ پالیسی کی بات کی تو ہمارے خلاف سازش کی گئی۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ لیڈر وہ ہوتا ہے جو عوام میں شعور پیدا کرے۔
انہوں نے نائن الیون کے بعد بننے والی صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پرویز مشرف ایک ٹیلی فون پر امریکی جنگ میں شامل ہو گئے تھے جس سے 80 ہزار پاکستانیوں کی جان گئی۔
انہوں نے کارکنوں سے یہ بھی کہا کہ لوگوں کو بتائیں جب ہمیں ملک ملا تو دیوالیہ تھا۔
’معیشت کو سنبھالا تو کورونا آ گیا، جس کر بھرپور اقدامات سے سنبھالا‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان ان تین ممالک میں شامل ہے جس کے بارے میں دنیا مانتی ہے کہ انہوں نے بہترین طور پر کورونا کے دنوں میں حالات کو سنبھالا۔

شیئر: