اسرائیلی قبضے کو ختم کرکےآزاد فلسطینی ریاست قائم کی جائے ، سعودی عرب
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے زیر انتظام مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اجلاس (فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب نے فلسطین سے اسرائیلی قبضے کو ختم کرنے اورآزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو یقینی بناتے ہوئے پناہ گزینوں کی واپسی کے حوالے سے اپنے موقف کا اعادہ کیا ہے۔
عاجل نیوز نے مطابق یہ بات بدھ کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ اجلاس جس کا عنوان ’مشرقی وسطیٰ کی صورتحال اورمسئلہ فلسطین‘ تھا سے سعودی عرب کے وفد کی نمائندگی کرتے ہوئے ناظم الامورمحمد بن عبدالعزیز العتیق نے اپنی تقریر میں کہی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے العتیق نے اس تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے ایک اسٹرٹیجک آپشن کے طورپرمشرق وسطیٰ میں جامع ودیرپا قیام امن کی اہمیت پرزوردیا جو بین الاقوامی حوالوں کے مطابق ہو جس کی اساس و بنیاد دوریاستی حل پرمبنی اورسال 2002 کے عرب امن انیشیٹوکے مطابق ہوجس میں پناہ گزینوں کی واپسی اور تمام عرب علاقوں سے اسرائیلی تسلط کا خاتمہ شامل ہے۔
العتیق نے مزید کہا اسلامی دنیا نے وہ مناظردیکھے جب مسلح قابض افواج نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں جس طرح مسجد الاقصی پردھاوا بولا اوراس کے دروازے بند کرکے مسجد کے اندر اوربیرونی صحنوں میں موجود نہتے نمازیوں پرحملہ آور ہوئے۔‘
انہوں نے اپنے خطاب میں سعودی عرب کی جانب سےماہ مقدس میں اورمقدس مقام پرنہتے و معصوم فلسطینیوں پروحشیانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے کھلا حملہ اور بین الاقوامی قراردادوں کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ۔
اجلاس میں العتیق نے عالمی برادری اور خاص طورپراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی قابض افواج کو ایسے جرائم سے فوری طورپرروکا جائے جونہتے اور معصوم فلسطینیوں کی روا رکھے جارہے ہیں۔
انہوں نے ایران نواز حوثی باغیوں کی جانب سے مملکت کے خلاف دہشتگردانہ حملوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ حوثی دہشتگردوں نے سعودی عرب کے بنیادی شہری ڈھانچے اورنہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کی متعدد کارروائیاں کی۔ اس حوالے سے مملکت بین الاقوامی تقاضے کے تحت اپنی سرزمین اورشہریوں کی جان مال کے تحفظ کے حوالے سے حق بجانب ہے۔