Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گردوغبار کے طوفان سے خلیجی اور عرب ملکوں میں اربوں ڈالر کا نقصان

 آسمان کا رنگ سرخ ہونے پر لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے( فوٹو اے ایف پی)
 خلیجی اورعرب ممالک میں گرد آلود طوفان ایک حقیقت رہے ہیں۔ آسمان کا رنگ سرخ ہونے پر لوگوں کو مشکلات کے ساتھ اربوں ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔
العربیہ نیٹ نے اکنامسٹ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ ’گرد آلود طوفان کے باعث ہزاروں عراقی شہریوں کوہسپتال ایمرجنسی وارڈز میں داخل ہونا پڑا۔ سانس کے امراض میں مبتلا بعض افراد کی حالت اس قدر خراب ہوگئی کہ انہیں مصنوعی تنفس فراہم کرنا پڑا‘۔
کمپنیوں نے اپنے کارکنان کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی۔ سکول بند کردیے گئے۔ پروازیں منسوخ معطل رہیں۔ عراق سمیت خلیجی ممالک میں گردوغبار کے طوفان باعث زندگی تھم کر رہ گئی۔ 
گزشتہ عشروں کے دوران سال میں دو یا تین بار گردوغبار کا طوفان آتا تھا، اب صورتحال تبدیل ہورہی ہے۔ اس سال موسم بہار کے دوران عراق میں کم از کم 8 بار گردو غبار کا طوفان آچکا ہے۔ 16 مئی کو ریت کے طوفان نے پورے ملک کے نظام کو درہم برہم کردیا تھا۔ 
سانس کےامراض میں مبتلا تقریبا 4 ہزار افراد ہسپتال میں داخل کیے گئے جبکہ شام کی جانب سرحد پار کرتے ہوئے دو افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ 
گردوغبار کے طوفان نے لاکھوں لوگوں کو افلاس کی جانب دھکیل دیا ہے جبکہ اربوں ڈالر کا نقصان الگ ہورہا ہے۔ 
 دبئی، منامہ جیسے شہروں میں فلک بوس عمارتیں گردوغبار کا طوفان کے باعث نظروں سے اوجھل ہوجاتی ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ گردو غبار کا طوفان پیچیدہ اور ناقابل فہم ہے۔ یہ طوفان قدرتی اسباب کے تحت آتا ہے۔
عالمی بینک کی رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ ’ہوا آلودہ ہوجانے کے باعث مشرق وسطی میں سالانہ تیس ہزار افراد قبل ازقت زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے’۔ 

شیئر: