’خود پیش ہوں‘ عدالت نے شیخ رشید کی درخواست پر سماعت ملتوی کر دی
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ’شیخ رشید کی موجودگی کے بغیر عدالت کیس نہیں سن سکتی‘ (فوٹو: اے ایف پی)
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت عدم حاضری کے باعث ملتوی کر دی ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ ’شیخ صاحب خونی انقلاب کے بیانات تو دیتے ہیں، عدالت کیوں نہیں آتے۔‘
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا شیخ رشید خود آئے ہیں؟ انھوں نے بائیو میٹرک حاضری لگوائی ہے؟ ان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 70 سال سے اوپر کے لوگوں کے لیے بائیو میٹرک سے استثنٰی ہے۔ شیخ صاحب ستر سال سے اوپر ہیں اسی وجہ سے عدالت نہیں آئے۔
عدالت نے کہا کہ ’اگر کیس کو جاری رکھنا چاہتے ہیں تو عدالت پیش ہوں۔ شیخ رشید کی موجودگی کے بغیر عدالت کیس نہیں سن سکتی۔ بار بار ان کے بیانات آ رہے ہیں کہ خونی مارچ ہو گا۔‘
عدالت نے شیخ رشید کی عدم موجودگی کے باعث سماعت ملتوی کردی۔
دوسری جانب سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ آج پاکستان کی سیاست کا اہم دن ہے اور آئندہ تین سے پانچ دنوں میں اہم فیصلے ہونے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے امن کے راستے پر جانا ہے۔ عدلیہ اور فوج پر اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ لال حویلی راولپنڈی سے تین بجے نکلیں گے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے لال حویلی سے کارکنوں کو گرفتار کرنا شروع کر دیا ہے اس کے باوجود وہ ریلی لے کر اسلام آباد کی طرف نکلیں گے۔