نئی دہلی....برطانیہ سے ایک طالب علم کو قتل کرکے فرار ہونے اور ہندوستان پہنچنے والا ملزم ہندوستان میں بھی پولیس کو دھوکہ دے کر فرار ہوگیا ہے اس بار اس نے فرار کیلئے ٹوائلٹ کی کھڑکی کو استعمال کیا۔ تفصیلات کے مطابق محمد علی آجہ نامی شخص منشیات فروشی میں بھی ملوث تھا اور اس نے اپنے دو کارندوں کی مدد سے عامر صدیقی نامی طالب علم کا قتل کرایا تھا اور قتل کیلئے حملہ آوروں نے چاقو استعمال کیا تھا۔ واقعہ کے بعد قتل میں ملوث دو ملزمان بین ہوپ اور جیسن رچرڈز کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی تھی مگر اس پورے واقعہ کا ماسٹر مائنڈ محمد علی تھا اور اسی نے عامر کے قتل کا حکم دیا تھا۔ کسی طرح برطانیہ سے بھاگا تاہم ہندوستان پہنچنے کے بعد اسے گرفتار کرلیاگیا تھا۔ گرفتاری کے بعد سے وہ اب تک پولیس کی تحویل میں تھا مگر تازہ اطلاع یہ ہے کہ وہ یہاں سے بھی فرار ہوگیا ہے۔ 41 سالہ مفرور ملزم 17 سالہ عامر صدیقی کے قتل میں براہ راست ملوث نہ ہونے کے باوجود پورے ہولناک واقعہ کا سرغنہ تھا۔ ہندوستانی حکام اسے اب دوبارہ برطانیہ واپس بھیجنے کی تیاریاں کررہے تھے مگر ایک دن جب اسے پیشی کیلئے عدالت لے جایا جارہا تھا تو وہاں ایک ٹوائلٹ کی کھڑی سے نکل کر فرار ہوگیا۔ پولیس کمانڈر مہندرا کمار راٹھور کا کہنا ہے کہ ملزم اس وقت فرار ہوا جب اسے بذریعہ ٹرین واپس لایا جارہا تھا اور اس کیلئے پولیس اسے نظام الدین ریلوے اسٹیشن لے کر آئی تھی جہاں اس نے واش روم میں جانے کی خواہش ظاہر کی اور فرار ہوگیا۔ کہا جاتا ہے کہ اس نے عامر کے والدین کو بھی پریشان کرنے کی کوشش کی تھی جو اپنے دم توڑتے بیٹے کو بچانے کی کوششوں میں مصروف تھے۔