’کینیڈین پارلیمنٹ میں ہمارے اداروں پر تنقید ہوئی تو جواب ملے گا‘
چند دن قبل کینیڈین پارلیمنٹ کے ایک رکن ٹام کیچ نے پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ پر تنقید کی تھی (فائل فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ’جس شخص نے کینیڈین پارلیمنٹ میں بات کی میرا نہیں خیال کہ وہ کینیڈین پارلیمنٹ کو ’ری پریزنٹ‘ کرتا ہے۔‘
خواجہ آصف نے پیر کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’اس بارے میں اس فورم(پاکستان کی قومی اسمبلی) پر بات کرنا ضروری ہے۔‘
خیال رہے کہ چند دن قبل کینیڈین پارلیمنٹ کے ایک رکن ٹام کیچ نے پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ پر تنقید کی تھی اور ان پر الزامات عائد کیے تھے جس کے بعد 23 جون کو پاکستان کے دفتر خارجہ کینیڈا کے سفیر کو بلا کر احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ’کینیڈا کے وزیراعظم مسلمانوں کے بارے میں اچھے جذبات رکھتے ہیں۔ ہم کینیڈا سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں لیکن کینیڈین پارلیمنٹ میں ہمارے اداروں پر تنقید کی گئی تو اس کو جواب ملے گا۔‘
’ہمارے ملک کو پچھلے 40 سال جنگ کا آلہ کار بنایا گیا اور ہم اس کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔ سوویت یونین سے ہماری کوئی جنگ نہیں تھی۔ جنرل مشرف نے جو جنگ کی وہ بھی ہماری جنگ نہیں تھی۔‘
وزیر دفاع نے کہا کہ ’کینیڈا کو کشمیر، فلسطین اور برما میں مسلمانوں پر ہونے والا ظلم نظر نہیں آتا۔ کینیڈا میں اسلاموفوبیا کے واقعات سب سے زیادہ ہوتے ہیں۔ وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں جن کا ہمیں علم ہے۔‘
’جب مسلمانوں کی بات آتی ہے تو مغرب کا ضمیر سویا رہتا ہے۔‘
خواجہ آصف نے سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ (عمران خان) پاکستان کی تاریخ میں پہلا حکمران ہے کو امریکہ اور یورپ میں اپنے ملک کی برائیاں کرتا ہے۔‘