حکام نے دیگر 16 افراد کو ٹرک سے مقامی ہسپتال بھی منتقل کیا ہے۔
سان انتونیو کے فائر کنٹرول کے محکمے کے مطابق ان افراد کی موت ہیٹ سٹروک اور گھٹن کے باعث ہوئی تاہم مرنے والوں میں بچے شامل نہیں۔
فائر چیف چارلس ہُڈ نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ’جن متاثرین کو ہسپتال پہنچایا وہ ہیٹ سٹروک اور گھٹن کا شکار تھے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ریفریجیریٹڈ ٹریکٹر ٹرالر تھا لیکن بظاہر اس کا کوئی اے سی کام نہیں کر رہا تھا۔‘
سان انتونیو کے مقامی نیوز چینل ووائے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہٹرک ریاست کے جنوب مغربی علاقے میں ریل کی پٹڑی کے قریب سے کھڑا ملا ہے۔
نیوز چینل کی جانب سے ٹوئٹر پر شیئر کی گئیں تصویروں میں دکھایا گیا کہ ٹرالر کے اردگرد پولیس اہلکار بڑی تعداد میں موجود ہیں جبکہ ایمبولینس بھی کھڑی ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق میکسیکو کی سرحد سے امریکہ میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش میں گزشتہ دہائیوں کے دوران ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور یہ واقعہ ان میں سے سب سے زیادہ ہلاکت خیز ہے۔
سان انتونیو کے علاقے میں سنہ 2017 میں دس غیرقانونی تارکین وطن ایک ٹرک میں ہلاک ہوئے تھے جبکہ سنہ 2003 میں پیش آنے والے ایک واقعے میں 19 غیرقانونی پناہ گزین حبس کے باعث ٹرک میں ہلاک ہوئے تھے۔