وزارت توانائی نے روسی تیل کی درآمد کے لیے آئل ریفائنریز سے خام تیل کی درآمد، اس کو صاف کرنے کے لیے استعداد کار کے حوالے تفصیلی جائزہ اور تجاویز طلب کر لی ہیں۔
وزارت توانائی کی جانب سے ملک میں موجود چاروں آئل ریفائنریز پاک عربریفائنری لمیٹڈ، نیشنل ریفائنری لمیٹڈ، پاکستان ریفائنری لمیٹڈ اور بائیکو پٹرولیم لمیٹڈ کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں ان تمام ریفائنریز سے کہا گیا ہے کہ وہ روسی تیل کی درآمد کے حوالے سے تجاویز دیں۔
وزارت کی جانب سے پوچھا گیا ہے کہ پاکستان میں موجود ریفائنریز روسی خام تیل کے لیے تکنیکی اعتبار سے کتنی کارآمد اور کس حد تک صلاحیت رکھتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر تیل درآمد کیا جاتا ہے تو ہر ریفائنری اپنی اپنی طلب کے بارے میں بھی آگاہ کرے کہ انہیں کتنی مقدار میں تیل درکار ہوگا۔
مزید پڑھیں
-
روس پاکستان کو سستا تیل فراہم کرسکتا ہے: روسی قونصل جنرلNode ID: 676271
-
روس اور پاکستان میں معاشی تعاون بڑھ سکتا ہے: روسی قونصل جنرلNode ID: 679896
-
عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہونے پر پیٹرول سستا کریں گے: وزیر خزانہNode ID: 679936